بیروت – (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)لبنان میں حزب اللہ سے وابستہ “مزاحمت سے وفاداری” بلاک کے سربراہ، رکن پارلیمنٹ محمد رعد نے کہا ہے کہ “اسرائیل” کو لبنانی سرزمین سے مکمل طور پر پیچھے ہٹنا ہوگا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ “مزاحمت کے ایجنڈے میں اسرائیل کا ناجائز تسلط موجود رہے گا اور ہم اسرائیلی ریاست کے قبضے پر خاموش نہیں رہیں گے ۔”
محمد رعد نے جنوبی لبنان میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “ہم اس ملک میں اپنے بقائے باہمی کو برقرار رکھنے اور اس کے استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے راستہ بناتے ہیں۔ ایک ایسا فارمولہ تلاش کرتے ہیں جس میں ہم دوسروں کے ساتھ متفق ہو سکیں، تاکہ ہمارا وطن خودمختار، آزاد، نافرمانی بلیک میلنگ اور غیر ملکیوں کی مرضی پر منحصرنہ رہے۔”
رعد نے مزید کہا کہ “دشمن اس ملک میں دراندازی اور ہماری خودمختاری کی خلاف ورزی کے تمام طریقے اپنانا چاہتا ہے۔ کبھی مالیاتی پالیسی کے ذریعے، کبھی دفاعی پالیسی کے ذریعے، کبھی عدلیہ کے ذریعے یا تخریب کاری اور دہشت گردی کے ذریعے ۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “یہ دشمن جو کسی کی پرواہ کیے بغیر اقوام متحدہ کے چارٹر یا بین الاقوامی قانون کو خاطر میں لائے بغیر عرب ممالک کے دارالحکومتوں پر بمباری کرتا ہے۔ یہ وہی دشمن ہےجس نے ستر کی دہائی میں عراق کے تموز ری ایکٹر پر بمباری کی تھی تاکہ کسی طاقت کی تعمیر کے امکانات کو ختم کیا جا سکے۔ یہ دشمن عرب اور مسلمان ممالک کو دفاعی طورپر مضبوط ہونے سے روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کرتا ہے۔
محمد رعد نے مزید کہا کہ “اب اسرائیلی دشمن کو لبنانی قصبے غجر کے شمالی حصے کو خالی کرنے کی ضرورت ہے۔ اسے پسپائی اختیار کرنی چاہیے اور مزاحمتی ایجنڈے میں اس معاملے پر کبھی خاموش نہیں رہنا چاہیے۔ دشمن کو ہماری تمام لبنانی سرزمین سے پیچھے ہٹنا ہوگا۔