غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال نے ’یونیسیف‘ کے ترجمان ٹوبی فلکر نے الجزیرہ کو بتایا کہ غزہ کی پٹی میں بچوں کی صورتحال افسوسناک اور تباہ کن ہے اور پیر کا دن بچوں کے عالمی دن کے موقع پر افسوسناک دن تھا۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق شہید بچوں کی تعداد 5600 سے تجاوز کر گئی ہے۔
فلکر نے مزید کہا کہ غزہ کے بچوں کو پینے کے پانی کی کم سے کم مقدار میسر نہیں ہے اور غذائیت کی کمی اور صاف پانی کی کمی کی وجہ سے ان میں بہت سی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یونیسیف کے پاس غزہ میں پانچ سال سے کم عمر کے 340,000 بچے ہیں اور وہ سب سے زیادہ غذائی قلت کا شکار ہیں۔
ترجمان نے نشاندہی کی کہ 800,000 سے زیادہ بچے اپنے گھروں سے بے گھر ہوچکے ہیں، اور بھیڑ بھری پناہ گاہوں میں مشکل ماحولیاتی حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔ غزہ میں داخل ہونے والی امداد بہت کم ہے اور یونیسیف جنوب کے ہسپتالوں میں طبی سامان لانے میں ناکام ہے۔
یونیسیف نے بچوں کے تحفظ اور مدد کے لیے غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے لیے اپنے مطالبات کا اعادہ کیا۔
46 دنوں سے اسرائیلی فوج کی غزہ پر تباہ کن جنگ جاری ہے جس میں 5600 سے زائد بچے اور 3550 خواتین سمیت 14 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 31000 سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 75% بچے اور خواتین ہیں۔