غزہ(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )غزہ پر اسرائیل کے حملوں پر عالمی برادری کے ردعمل میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی کے محاصرے کے بارے میں ایک بیان دیا ہے۔
مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر احمد نے کہا، “اسرائیل کا غزہ کا محاصرہ واضح طور پر جنگی جرم ہے۔ یہ بہت سادہ اور واضح ہے۔”
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق جائز اہداف صرف فوجی اہداف ہیں، احمد نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں اس کی خلاف ورزی کی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی بجلی، پانی اور خوراک کی بندش بھی جنگی جرم ہے۔
اقوام متحدہ کے فلسطینی نمائندے نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کے حملے اجتماعی سزا کے مترادف ہیں اور غزہ کی زیادہ تر آبادی کو نسل کشی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں 447 بچے ہلاک ہوئے ہیں اور اطلاعات ہیں کہ یہ تعداد بڑھ رہی ہے۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس نے کہا ہے کہ غزہ میں انسانی صورتحال تیزی سے بے قابو ہوتی جا رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ “ہم غزہ میں بدترین حالات کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔”
ریاستہائے متحدہ کانگریس کے مینیسوٹا کی رکن الہان عمر نے اپنے X سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنی پوسٹ میں غزہ میں گھر چھوڑنے کے اسرائیلی انتباہ کو “نسلی صفائی” قرار دیا۔
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے بھی اقوام متحدہ سے غزہ پر اسرائیلی بمباری بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ مادورو نے کہا کہ “وینزویلا کی حیثیت سے، ہم فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے لیے اپنی اپیل کا اعادہ کرتے ہیں اور فلسطینی حقیقت کو یاد دلاتے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد جنگ بندی کی جائے، غزہ میں بمباری بند کی جائے اور اقوام متحدہ کے معاہدوں کی بنیاد پر مذاکرات کیے جائیں۔”
یاد دلاتے ہوئے کہ وینزویلا نے شروع سے ہی فلسطینی کاز کی حمایت کی ہے، مادورو نے کہا، “ہم چاہتے ہیں کہ فلسطینی عوام کے خلاف جاری قتل عام بند ہو۔ ہم امن ، مساوات اور دو ریاستی حل چاہتے ہیں۔”
فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے بھی کہا ہےکہ اسرائیل غزہ میں شہریوں کی حفاظت کرے۔
کولونا نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام کو بنیادی ضروریات جیسے پانی اور خوراک تک عام رسائی کا حق حاصل ہے، اور کہا کہ وہ مختلف شراکت داروں کے ساتھ مل کر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کر رہے ہیں تاکہ کمزور لوگوں کو غزہ سے نکلنا پڑے۔
فرانسیسی وزیر 15 اکتوبر کو اسرائیل کا دورہ کریں گی۔
بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ نے کہا کہ غزہ میں طبی اور انسانی امداد، خوراک، ادویات، پانی اور بجلی کے لیے ہنگامی امدادی گزرگاہیں کھول دی جائیں۔
اردن کے وزیر ایمن الصفدی نے اپنے اطالوی ہم منصب انتونیو تاجانی سے بھی ملاقات کی جو سرکاری بات چیت کے لیے عمان گئے تھے۔
ملاقات کے دوران صفادی نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی سے خوراک، ادویات، ایندھن اور انسانی امداد کو روکنا چوتھے جنیوا کنونشن کے تحت ایک “جنگی جرم” ہے۔