کیپ ٹاؤن (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) جنوبی افریقہ نے بدھ کے روز جنگ سے تباہ حال غزہ میں امداد پر قابض فاشسٹ صہیونی ریاست (اسرائیل) کی طرف سے مسلط کی گئی پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھوک کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے کے مترادف ہے۔ خیال رہے کہ قابض اسرائیل نے یہ پابندی ہفتے کے آخر سے لگائی گئی ہے۔
بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں قابض اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے مقدمے کا حوالہ دیتے ہوئے جنوبی افریقہ کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا، “غزہ میں جاری مہم کے ایک حصے کے طور پر خوراک کے داخلے پر پابندی اسرائیل کی جانب سے بھوک کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے کا ایک تسلسل ہے جسے’آئی سی جے‘ نے فلسطینی عوام کے خلاف ممکنہ نسل کشی قرار دیا ہے۔”
خیال رہےکہ گذشتہ ہفتے اوراتوار کی درمیانی شب قابض صہیونی ریاست نے یہ کہہ کر غزہ کی ناکہ بندی شروع کی تھی اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے کی توسیع سے متعلق امریکی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کی تجویز کو مسترد کردیا تھا۔
دوسری جانب حماس نے زور دیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے کسی نئی تجویز کی ضرورت نہیں بلکہ امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی سے طے پائےجنگ بندی معاہدے کے تحت اس کے دوسرے مرحلے پر بات چیت شروع کی جائے۔