غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ اسرائیلی دشمن فوج غزہ میں امداد کے لیے جمع فلسطینیوں کے قتل عام کے الزام سے بچنے کے لیے دروغ گوئی اور جھوٹ بولنے کربچنے کی کوشش کررہی ہے۔
عزت الرشق نے کہا کہ اسرائیلی فوج غزہ کی الرشید اسٹریٹ پرامداد کے لیے جمع فلسطینیوں کے قتل عام کے الزام سے بچنے کے لیےجھوٹ کا سہارا لے رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہونےوالے ایک بیان میں الرشق نےکہا کہ قابض فوج جھوٹ اور من گھڑت اور بے بنیاد داستانیں ایجاد کرکے اس ہولناک قتل عام کی اپنی براہ راست ذمہ داری سے بچنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ قابض فوج نے شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے “آٹےلیے جمع لوگوں کا قتل عام” کیا۔ ان پر حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ جنوبی غزہ کی پٹی سے شمال میں غزہ شہر کو آنے والی انسانی امداد کے منتظر تھے۔
الرشق نے نشاندہی کی کہ جائے وقوعہ پر موجود تمام عینی شاہدین نے تصدیق کی کہ قابض فوج نے جان بوجھ کر امداد لینے کے لیے جمع ہونے والے شہریوں کے سینوں پر گولیاں چلائیں۔
الرشق نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے امداد کے لیے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر ٹرکوں کو روکنے، انہیں لوٹنے اور شدید ہجوم اور ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں درجنوں افراد کی ہلاکت کا الزام لگانے کے الزامات اور جھوٹ میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ قابض فوج کے جھوٹ اس گھناؤنے جرم کو چھپانے اور وسیع پیمانے پر بین الاقوامی مذمت سے بچنے کی مذموم کوشش ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے غزہ میں امداد کے حصول کے لیے جمع ہزاروں فلسطینیوں پر ٹینکوں اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے شیلنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 112 فلسطینی شہید اور 1000 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔