نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی حکام نے بین الاقوامی میڈیا کو غزہ میں داخل ہونے سے روک رکھا ہے۔ وہ اپنے مخصوص میڈیا پروپیگنڈے اور میڈیا کی غلط معلومات کو ہوا دے رہا ہے۔
لازارینی نے جمعرات کو ’ایکس‘ ویب سائٹ پر ایک پوسٹ میں مزید کہاکہ “ڈیڑھ سال قبل جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی حکام نے بین الاقوامی میڈیا کو واقعات کی آزادانہ کوریج کرنے کے لیے غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا ہے، جس سے پروپیگنڈے اور غلط معلومات کو ہوا دی گئی ہے اور غیر انسانی طور پر پھیلایا جا رہا ہے”۔
انہوں نے واضح کیا کہ فلسطینی صحافی اپنی بہادری سےاپنا پیشہ وارانہ کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور وہ اس کی بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں جن میں سے اب تک 170 فلسطینی صحافی شہید ہو چکے ہیں۔
غزہ میں سرکاری میڈیا آفس کے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2023ء میں پٹی پر تباہی کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 211 صحافی مارے جا چکے ہیں۔
لازارینی نے کہا کہ معلومات کا آزادانہ بہاؤ اور آزادانہ رپورٹنگ تنازعات کے دوران سچائی اور احتساب کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ “ایک ہی وقت میں امدادی تنظیموں کے معتبر اکاؤنٹس اور عینی شاہدین کے اکاؤنٹس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے”۔
اقوام متحدہ کے اہلکار نے زور دے کر کہا کہ “غزہ کو مستثنیٰ نہیں ہونا چاہیے۔ یہ وقت ہے کہ بین الاقوامی میڈیا کو پٹی میں جانے کی اجازت دی جائے”۔
پیرس میں صحافیوں کا مظاہرہ
اسی تناظر میں غزہ کی پٹی میں جاری جنگ میں درجنوں صحافیوں کی ہلاکت کے خلاف صحافتی انجمنوں اور تنظیموں کی کال پر جمعرات کو پیرس اور مارسیلی میں سینکڑوں صحافیوں نے مظاہرے کئے۔
تقریباً 200 لوگ علامتی طور پر باسٹیل اوپیرا ہاؤس کی سیڑھیوں پر آئے، متاثرین کی تصاویر پکڑے ہوئے اور سرخ داغ والی ٹی شرٹس پہنے ہوئے تھے جس میں “پریس” لکھا ہوا تھا جب منتظمین فلسطینی پٹی میں مارے گئے صحافیوں کے نام بھی پڑھ کر سنائے۔
مظاہرے کے دوران اٹھائے گئے شہید صحافیوں کی تصویروں پر “غزہ… چہرے، صرف نمبر نہیں” جیسے نعرے درج تھے۔
مظاہرے کے دوران کثیر تعداد میں فلسطینی پرچم اور کیفیات کے ساتھ شریک ٹریڈ یونین تنظیموں کے بینرز لہرائے گئے تھے۔ کچھ مظاہرین نے”ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ غزہ میں نسل کشی ہو رہی ہے۔ آزاد فلسطین زندہ باد کے نعرے بھی لگائے‘۔
یورپ میں فلسطینی صحافیوں کی سنڈیکیٹ کے سربراہ یوسف حبش نے غزہ میں “نسل کشی” کی مذمت کی اور علاقے پر مسلط کردہ ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
بین الاقوامی فیڈریشن آف جرنلسٹس (IFJ) کی جانب سے بات کرتے ہوئے SNG-CGT کے سیکرٹری جنرل پابلو آیکل نے کہا، “ہم نے اپنے پیشے میں متاثرین کی اتنی بڑی تعداد کبھی نہیں دیکھی۔ دنیا کے شہریوں کا معلومات تک رسائی کا حق خطرے میں ہے”۔