Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

اسرائیل غرب اردن میں فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے: ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز

رام اللہ   (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے جمعرات کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں صحت کی دیکھ بھال کا نظام اکتوبر 2023 سے مستقل ہنگامی حالت میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تشدد میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ طویل اسرائیلی فوجی جارحیت اور نقل و حرکت پر سخت پابندیاں ہیں۔ ان حملوں نے بنیادی خدمات، خاص طور پر صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو روک دیا ہے۔ بہت سے فلسطینیوں کے حالات زندگی پہلے سے ہی خراب ہو گئے ہیں۔

اکتوبر 2023 میں حماس کی طرف سے اسرائیل پر شروع کیے گئے ایک غیر معمولی حملے کے بعد مغربی کنارے میں تشدد کی واقعات میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔ تنظیم نے رپورٹ میں کہا کہ 7 اکتوبر 2023 سےعالمی ادارہ صحت نے مغربی کنارے میں صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات پر 694 حملے ریکارڈ کیے ہیں۔ ہسپتال اور صحت کی سہولیات کا فوجی محاصرہ کیا جاتا رہا ہے۔

رپورٹ میں حملوں اور صحت کی دیکھ بھال میں رکاوٹوں کو اس تناظر میں دیکھا گیا جسے بین الاقوامی عدالت انصاف نے نسل پرستی کے طور پر بیان کیا ہے۔ ہنگامی صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی میں اسرائیلی افواج اور آباد کاروں کی طرف سے منظم مداخلت کے ایک نمونے کا انکشاف کیا گیا۔

فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اکتوبر 2023 میں غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی فورسز اور آباد کاروں نے مغربی کنارے میں کم از کم 884 فلسطینیوں کو قتل کردیا ہے جن میں کئی عسکریت پسند بھی شامل تھے۔ اسرائیل کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسی عرصے میں فلسطینیوں کے حملوں یا علاقے میں اسرائیلی فوجی حملوں کے دوران کم از کم 32 اسرائیلی مارے گئے ہیں۔

ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کا خیال ہے کہ فلسطینیوں کو صحت کی دیکھ بھال تک رسائی سے روکنا قابض اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینی عسکریت پسندوں کے خلاف مہم کی آڑ میں عائد کردہ اجتماعی سزا کے وسیع نظام کا حصہ ہے۔

تنظیم نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں پہلے سے دباؤ کا شکار فلسطینی صحت کی دیکھ بھال کا نظام اکتوبر 2023 کے بعد سے اور زیادہ کمزور ہو گیا ہے اور اسے بجٹ کی اہم رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضروری ادویات میں سے نصف کا سٹاک ختم ہوگیا ہے اور ہیلتھ ورکرز کی تنخواہیں ایک سال سے ادا نہیں کی گئی ہیں۔ “زیادہ تر کلینک اور ہسپتال بہت کم سطح پر کام کر رہے ہیں۔

صحت کی دیکھ بھال تک رسائی میں چوکیوں کے وسیع نظام اور روڈ بلاکس کی وجہ سے شدید رکاوٹ ہے۔ ایمبولینسوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ ہے۔ پرتشدد فوجی حملوں کے بڑھنے سے رکاوٹیں بھی بڑھت جارہی ہیں۔

طبی عملے اور صحت کی سہولیات پر متواتر حملے بڑھ رہے ہیں۔ ہسپتالوں اور صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کو اکثر فوجی دستوں نے گھیر رکھا ہوتا ہے اور بعض اوقات افواج خود عمارتوں پر قبضہ کر لیتی ہیں جس سے مریضوں اور عملے کے لیے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ یہودی آباد کاروں کی طرف سے تشدد کی کارروائیاں بھی غیر یقینی حالات پیدا کردیتی ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan