الخلیل (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے جمعرات کی صبح مغربی کنارے کے مختلف حصوں میں بڑے پیمانے پر چھاپہ مار مہم شروع کی جس میں متعدد شہریوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ قابض فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں رہائشی مکانات کو بیرکوں میں تبدیل کر دیا اور الخلیل میں کرفیو نافذ کر دیا۔
جنین میں گذشتہ رات قابض فوج نے تین خاندانوں کو زبردستی گھر خالی کرنے پر مجبور کر دیا اور جنین میں گھروں کو فوجی چھاؤنیوں میں تبدیل کردیا۔
ایک مقامی شہری 61 سالہ شہری یاسر یاسین نے بتایا کہ قابض فوج نے جنین کے مغرب میں واقع گاؤں عانین میں اس کے گھر پر دھاوا بولا اور اسے اور اس کے اہل خانہ کو جبری طور پر لے گئے، جن میں اس کی 56 سالہ اہلیہ اور اس کا تیس سالہ بیٹا شامل تھے۔
خبر رساں نیوز ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق اسے زبردستی بے گھرکیے جانے والے گھروں میں آپریشنزمیں ایک فوجی بیرک میں تبدیل کر دیا گیا۔ اسے گاؤں میں اپنی شادی شدہ بیٹی کے گھر میں پناہ لینے پر مجبور کیا گیا تھا۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے جنین کے جنوب مغرب میں واقع گاؤں نزلہ الشیخ زید میں دو منزلہ عمارت سے شہریوں عبدالسلام احمد زید اور ان کے بھائی محمد کے اہل خانہ کو زبردستی نکالا اور اسے ایک مکان کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کردیا۔
الخلیل میں قابض فوج نے الخلیل کے وسط میں واقع متعدد محلوں میں اگلے اتوار تک کرفیو نافذ کر دیا۔
الخلیل برون ڈیفنس کمیٹی کے رکن عارف جبر نے کہا کہ قابض فوج نے کل بدھ کی شام مقامی وقت کے مطابق چھ بجے کئی محلوں کو بند کر دیا اور یہودیوں کی تعطیلات کے بہانے کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا۔