غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے لبنان کے اس اہم اور کلیدی کردار کی بھرپور تحسین کرتے ہیں جو غزہ اور فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں پیش کیا گیا۔
تنظیم نے اپنے ایک بیان میں جس کی ایک کاپی مرکز اطلاعات فلسطین کو بھی موصول ہوئی کہا گیا ہے کہ حماس حزب اللہ اور اس کی قیادت کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ خاص طور پر شہید سید حسن نصر اللہ کی قیادت کو، اور لبنانی عوام کے صبر، استقامت اور فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ان کی مسلسل یکجہتی کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ لبنان اور اس کے عوام کو ہر شر اور نقصان سے محفوظ رکھے۔
بیان کے مطابق قابض صیہونی دشمن کا اپنی عائد کردہ شرائط کے بغیر لبنان کے ساتھ معاہدے پر راضی ہونا ایک اہم کامیابی ہے جو نتن یاہو کے طاقت کے ذریعے مشرق وسطیٰ کا نقشہ تبدیل کرنے کے خواب کو چکنا چور کرتا ہے۔ یہ اس کی ان خوش فہمیوں کی شکست کا ثبوت ہے جن کے ذریعے وہ مزاحمتی قوتوں کو شکست دینے یا ان کا اسلحہ چھیننے کی کوشش کر رہا تھا۔
“یہ معاہدہ لبنان میں مزاحمت کے استقامت اور عوامی حمایت کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ ہمیں یقین ہے کہ مزاحمتی قوتیں اپنے عزم پر قائم رہتے ہوئے فلسطینی عوام کی جدوجہد کو بھرپور سہارا دیتی رہیں گی اور ان کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرتی رہیں گی۔”
حماس، لبنان میں ہونے والے اس معاہدے کی پیش رفت پر نظر رکھے ہوئے ہے اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے کسی بھی مثبت کوشش میں تعاون کے لیے تیار ہے۔ تاہم، ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ غزہ پر جارحیت کے خاتمے، قابض افواج کے انخلا، بے گھر افراد کی واپسی اور قیدیوں کے حقیقی اور مکمل تبادلے کے بغیر کوئی معاہدہ قابل قبول نہیں ہوگا۔
ہم اپنے بہادر اہل غزہ کی قربانیوں اور ان کے جراتمندانہ صبر پر فخر کرتے ہیں، جو اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر ایک روشن تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ ان کی مزاحمت اور جدوجہد ہمیں اپنی سرزمین اور مقدسات کے دفاع میں مزید حوصلہ اور عزم عطا کرتی ہے، اور ہم ان کے ساتھ ہر قدم پر کھڑے ہیں۔
ہم عرب اور اسلامی ممالک اور دنیا کی آزاد اقوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ صیہونی جارحیت کو روکنے کے لیے واشنگٹن اور قابض ریاست پر مؤثر دباؤ ڈالیں اور غزہ میں جاری نسل کشی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کریں۔
ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ فلسطینی عوام اور مزاحمت اپنی سرزمین، حقوق اور مقدسات کے تحفظ کی جدوجہد جاری رکھیں گے اور آزادی کے حصول تک مزاحمت کا یہ سفر کبھی نہیں رکے گا۔ ہمارا عزم ہے کہ قابض کو شکست دے کر آزاد فلسطینی ریاست قائم کی جائے گی جس کا دارالحکومت القدس ہو۔