دمشق (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے شامی فوج کی صلاحیتوں پر فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ گذشتہ دہائیوں کے دوران اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے کی جانے والی سب سے بڑی کارروائیوں میں سے ایک ہے، جب کہ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ قابض فوج کی جنوبی شام میں دراندازی کے دوران اب تک تقریباً 400 حملے کیے گئے ہیں جب کہ قابض فوج دارالحکومت دمشق سے 25 کلومیٹر جنوب مغرب میں پہنچ گئی ہے۔
قابض فوج کے ریڈیو نے اطلاع دی ہے کہ فوج نے شام میں طیاروں، جنگی جہازوں اور تزویراتی تنصیبات کو تباہ کر دیا تاکہ اپوزیشن کو ان تک پہنچنے سے روکا جا سکے۔
دو علاقائی سکیورٹی ذرائع نے رائیٹرز کو بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج کے دستے قطانہ کے علاقے میں پہنچے جو کہ شام کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کو شام سے الگ کرنے والے غیر فوجی زون کے مشرق میں شام کی سرزمین کے اندر 10 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
قابض فوج نے دو روز قبل شروع کیے گئے حملوں کے سلسلے میں شام کے دارالحکومت دمشق اور اس کے گردونواح میں خوفناک حملے جاری رکھے جس میں شام میں موجود ہتھیاروں کے گوداموں کو نشانہ بنایا گیا۔
ایک اسرائیلی سکیورٹی ذریعے نے بتایا کہ فضائیہ نے صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے شام کی سرزمین کے اندر 250 سے زیادہ اہداف پر حملے کیے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس حملے میں فوجی اڈے، درجنوں جنگی طیارے، زمین سے فضا میں مار کرنے والے درجنوں میزائل سسٹم، پروڈکشن سائٹس، ہتھیاروں کے ڈپو اور زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں و نشانہ بنایا گیا۔
خبر رساں ادارے رائیٹرز نے شام کے دو سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی نے شام میں بڑے فضائی اڈوں پر بمباری کی جس سے انفراسٹرکچر اور درجنوں ہیلی کاپٹر اور لڑاکا طیارے تباہ ہو گئے۔ دمشق کے دیہی علاقوں میں مالولا کے علاقے میں شامی فوج کی ایئر ڈیفنس بٹالین کو ایک فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے مختلف اندازوں کے مطابق قابض فوج نے منگل کی صبح تک مختلف فوجی اہداف پر تقریباً 300 حملے کیے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق شامی فضائیہ سے ہے۔ جن اہداف پر حملہ کیا گیا ان میں فضائیہ کے اڈے بھی شامل تھے جن میں مگ اور سخوئی طیاروں کے پورے سکواڈرن بھی شامل تھے جنہیں تباہ کر دیا گیا۔
اس جارحیت میں حلب کے علاقے میں دفاعی فیکٹریوں اور سائنسی تحقیقی اداروں اور دمشق کے نواح میں جمرایا کے علاقے میں سائنسی تحقیقی مرکز کو نشانہ بنایا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ آخری بار اسرائیلی قابض افواج نے ایک “دشمن” ملک کی پوری فضائیہ کو تباہ کیا تھا۔ یہ 1967 کی جنگ میں مصری فضائیہ تھی۔