بغداد(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)عراق کے مزاحمتی محاذ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اسرائیل کی حیفا بندرگاہ پر کروز میزائل سے حملہ کیا ہے۔
یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہےجب دوسری جانب غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ جاری اور ممکنہ جنگ بندی کے لیے قاہرہ میں فریقین کی بالواسطہ بات چیت جاری ہے۔
دوسری جانب مذکورہ حملے پر اسرائیلی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بستیوں اور فوجی اڈوں پر حماس کے اچانک حملے کے بعد 7 اکتوبر کو محصور فلسطینی پٹی پر اسرائیلی جنگ جاری ہے۔اس جنگ میں اسرائیل کے خلاف خطے کے کئی دوسرےملکوں یمن کے حوثی ، لبنان میں حزب اللہ، عراق اور شام میں مسلح دھڑے شامل ہیں۔
جنگ کے پہلے دنوں سے جنوبی لبنان اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تقریباً روزانہ تصادم کا مشاہدہ کر رہا ہے۔
حوثیوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں کے خلاف 100 سے زیادہ حملے کیے، جس کی وجہ سے اس بین الاقوامی سطح پر اہم سمندری لین میں نیویگیشن میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ہستی کے رہنما منقسم ہیں اور اپنے مفادات کی تلاش میں ہیں اور ہمیں فتح کا یقین ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ قابض رہنما حماس کے خلاف شکست کو تسلیم کرتے ہیں اور نیتن یاہو ابھی تک متکبر اور ضدی ہیں۔
ابو مرزوق نے اپنی تقریر کے اختتام پر کہا کہ مزاحمتی تحریک روس، ترکی اور چین کو آئندہ کسی بھی معاہدے میں ضامن کے طور پر شامل کرنا چاہتی ہے۔