Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

ایران کا اب تک کا سب سے بڑا حملہ: صہیونی دفاعی نظام بے بس

مقبوضہ بیت المقدس(مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی آج ایک نئے اور ہولناک مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔پیر کی صبح ایران نے وسیع پیمانے پر میزائل حملہ کر کے صہیونی ریاست کے قلب میں لرزہ طاری کر دیا۔

ایرانی راکٹ حملوں کے نتیجے میں اب تک پانچ صہیونی ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 100 سے زائد زخمی حالت میں مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ حملے کے دوران کئی حساس اور اہم عمارتیں براہ راست نشانہ بنیں، جس سے تباہی، آگ اور خوف کا سماں ہر طرف پھیل گیا۔

یہ حملے وسطی علاقوں میں کیے گئے، جہاں ایران کے داغے گئے متعدد میزائل قابض اسرائیل کے دفاعی نظام کو چیرتے ہوئے تل ابیب اور حیفا جیسے بڑے شہروں تک جا پہنچے، اور ان شہروں میں واقع حساس مقامات کو نشانہ بنایا۔

صہیونی میڈیا کے مطابق قابض فوج نے آخری میزائل حملے میں تقریباً 100 راکٹوں کی نشاندہی کی، جو مختلف علاقوں میں آ گرے۔

قابض اسرائیل کی نام نہاد “اندرونی محاذ” نے تسلیم کیا کہ ایرانی حملوں کا دائرہ ایلات کے جنوبی ساحل سے لے کر شمالی ناقورہ تک پھیل گیا، جبکہ تل ابیب سمیت کئی علاقوں میں خطرے کے سائرن بجنے لگے۔

رپورٹ کے مطابق، حیفا، عکا، مغربی الجلیل، حیفا کی خلیجی پٹی، نچلا الجلیل اور طبریہ جیسے کئی علاقوں میں شدید دھماکوں کی گونج سنائی دی گئی۔

تل ابیب کے قریب واقع شہر بتاح تکفا میں ایرانی راکٹ کے گرنے سے ایک عمارت براہ راست متاثر ہوئی اور اب بھی امدادی کارکن ملبے تلے دبے لوگوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔

قابض صہیونی فوج کی ریڈیو سروس کے مطابق، کم از کم دس راکٹ قابض اسرائیل کے دفاعی نظام سے بچ نکلنے میں کامیاب رہے۔

صہیونی نشریاتی ادارے نے بتایا کہ تل ابیب میں ایک عمارت مکمل طور پر منہدم ہو چکی ہے، جبکہ حیفا میں ایک مقام پر تین افراد اب تک لاپتا ہیں، اور ان کی زندگی کے بارے میں سنجیدہ خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر گردش کرتی تصاویر اور ویڈیوز اس قیامت خیز تباہی کی گواہی دے رہی ہیں، جسے قابض صہیونی فوج نے سنسرشپ کے ذریعے چھپانے کی بھرپور کوشش کی۔

صہیونی میڈیا کا کہنا ہے کہ حیفا میں قابض اسرائیل کی سب سے بڑی کیمیکل ریفائنری “بزان کمپلیکس” بھی ایرانی حملے کی زد میں آیا، جو روزانہ 10 ملین ٹن خام تیل صاف کرتا ہے، اور یورپ کو توانائی فراہم کرتا ہے۔

امریکہ کے سفیر، مائیک ہاکبی نے بتایا کہ تل ابیب میں امریکی سفارتخانے کو بھی معمولی نقصان پہنچا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ حفاظتی تدابیر کے تحت امریکہ کی سفارتی عمارات بند رہیں گی۔

دوسری جانب، ایرانی پاسداران انقلاب نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے ماضی کے مقابلے میں سب سے زیادہ شدید اور تباہ کن قرار دیا۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ حملے قابض اسرائیل کی قیادت، کنٹرول کے مراکز اور حساس نظاموں کو براہ راست نشانہ بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ترتیب دیے گئے، تاکہ دشمن کی جارحیت کا واضح اور منہ توڑ جواب دیا جا سکے۔

پاسداران انقلاب نے مزید کہا کہ یہ حملے امریکی دفاعی تعاون کے باوجود ایران کی صلاحیتوں کا ثبوت ہیں، جو قابض اسرائیل کی غلط فہمیوں کو چکناچور کر رہے ہیں۔

ادھر تہران، مشہد، کرج اور بندر انزلی جیسے ایرانی شہروں میں دفاعی نظام حرکت میں آ گیا، کیونکہ قابض اسرائیل نے بھی ایران کے مختلف شہروں پر فضائی حملے کیے تھے۔

ایرانی خبر رساں ادارے “ایرنا” نے اطلاع دی کہ تہران کے مشرقی علاقے میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، جبکہ “مہر” ایجنسی کے مطابق تہران کے جنوبی مشرقی علاقوں میں دفاعی نظام نے کئی اہداف کو نشانہ بنایا۔

اسی دوران “تسنیم” ایجنسی نے اطلاع دی کہ شمالی ایران کے شہر باقرشہر میں قابض اسرائیل کے ڈرون مار گرائے گئے اور بندر انزلی کی فضا میں دو طیارے تباہ کیے گئے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan