غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے گذشتہ رات درجنوں ایرانی میزائلوں اور ڈرونوں کو روکنے پر اس کی لاگت 5 بلین شیکل (1.35 بلین ڈالر) تک پہنچ گئی۔
اتوار کو اخبار نے اسرائیلی چیف آف اسٹاف کے سابق مالیاتی مشیر،رام امینہ کے حوالے سے کہا کہ”گذشتہ رات دفاعی لاگت کا تخمینہ 4-5 بلین شیکل کے درمیان لگایا گیا تھا جو امریکہ کرنسی میں 1.08-1.35 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔
امینہ نے مزید کہا کہ “میں یہاں صرف اس پر اعتراض کرنے کی بات کر رہا ہوں جو ایرانیوں نے شروع کی تھی، اور میں اس بار معمولی زخموں کی بات نہیں کر رہا ہوں”۔
انہوں نے کہا کہ “ایک “ہیٹز” (تیر) میزائل جو ایرانی بیلسٹک میزائل کو روکنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اس کی قیمت 3.5 ملین ڈالر ہے، جب کہ ایک “میجک اسٹک” میزائل کی قیمت 1 ملین ڈالر ہے۔ اس کے علاوہ مختلف قسم کے طیاروں نے جو حصہ لیا تھا وہ اس کے علاوہ ہے۔
قبل ازیں اتوار کو عبرانی اخبار “ہارٹز” نے قابض فوج کے ترجمان ڈینیل ہاگاری کے حوالے سے بتایا تھا کہ ایران کی جانب سے “اسرائیل” پر 350 کے قریب میزائل اور ڈرون داغے گئے، جن میں سے بیشتر کو ناکارہ بنا دیا گیا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ بئرسبع میں “نیواتیم” ایئر بیس پر معمولی نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “گزشتہ رات اسرائیل کے خلاف کیے گئے 99 فیصد دھمکیوں کو روک دیا گیا تھا”۔
انہوں نے مزید کہا کہ 30 میں سے 25 کروز میزائلوں کو روک لیا گیا۔ 120 سے زیادہ بیلسٹک میزائلوں میں سے صرف چند ہی “اسرائیلی علاقے” میں داخل ہوئے اور “نیواتیم” ایئر بیس پر جا گرے۔
ہگاری نے نشاندہی کی کہ “ایران کی اسرائیلی فضائیہ کی صلاحیتوں کو تباہ کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی ہے۔ یہ کہ اڈہ (نیواتیم) کام جاری رکھے ہوئے ہے اور طیارے مشن کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے لانچوں کے علاوہ لبنان، عراق اور یمن کے علاقوں سے میزائل اور ڈرون بھی داغے گئے۔