Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

ایران پر حملے کے بعد قابض اسرائیل نے غرب اردن میں گرفتاریاں دوگنا کر دیں

بیروت (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیل نے فلسطینی عوام کو کچلنے، ان کی آواز دبانے اور ان کے حوصلے توڑنے کے لیے ایک بار پھر ظلم کی نئی لہر چلا دی ہے۔ فلسطینی اسیران پر تحقیق کرنے والے ادارے “مرکز فلسطین برائے مطالعہ اسیران” نے انکشاف کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے ایران پر حملے کے بعد سے غرب اردن میں گرفتاریوں کا سلسلہ تیزی سے بڑھا دیا ہے۔

مرکز کی جانب سے بدھ کے روز جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ صرف چند دنوں میں دو سو سے زائد فلسطینی شہریوں کو گرفتار کیا گیا، جن میں خواتین، بچے، بیمار افراد اور پہلے سے قید کاٹ کر رہا ہونے والے بھی شامل ہیں۔ یہ گرفتاریاں رام اللہ، طولکرم، قلقیلیہ، جنین، نابلس، الخلیل اور بیت لحم جیسے شہروں اور دیہاتوں میں مارے گئے ظالمانہ چھاپوں کے دوران عمل میں آئیں۔

رپورٹ کے مطابق قابض اسرائیل کو اس بات کا شدید خوف ہے کہ ایران پر کیے گئے حملے کے بعد فلسطینی عوام اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے۔ اسی خوف کے تحت اس نے غرب اردن میں گرفتاریوں کی یہ درندہ صفت مہم شروع کی، تاکہ فلسطینیوں کو خوف زدہ کیا جا سکے اور ان کی تحریک مزاحمت کو دبایا جا سکے۔

قابض افواج نے نہ صرف سیاسی اور سماجی کارکنوں، یونیورسٹی کے طلباء اور رہائی پانے والے اسیران کو نشانہ بنایا، بلکہ گھروں پر دھاوا بول کر قیمتی سامان توڑا، نقدی اور طلائی زیورات لوٹے، یہاں تک کہ بعض گھروں پر قبضہ کر کے انہیں عارضی فوجی اڈوں اور تفتیشی مراکز میں بدل دیا۔

مرکز فلسطین کے مطابق بہت سے افراد کو صرف اس بنیاد پر گرفتار کیا گیا کہ ان کے موبائل فون میں ایران کی طرف سے قابض اسرائیلی علاقوں پر داغے گئے میزائلوں کے مناظر کی تصاویر یا ویڈیوز تھیں، یا پھر انہوں نے ان حملوں پر خوشی کا اظہار کیا تھا۔ ایسے افراد کو دھمکایا گیا کہ اگر انہوں نے سوشل میڈیا پر کچھ بھی شیئر کیا تو انہیں بھی گرفتار کر لیا جائے گا۔

قابض اسرائیل نے اجتماعی سزا کے طور پر ان فلسطینی خاندانوں کے افراد کو بھی حراست میں لینا شروع کر دیا ہے، جن کے کسی فرد کو وہ “مطلوب” قرار دیتا ہے، تاکہ دباؤ ڈال کر انہیں خودسپردگی پر مجبور کیا جا سکے۔

مرکز فلسطین نے یہ بھی بتایا کہ قابض اسرائیل نے 7 اکتوبر سنہ2023ء کے بعد سے اب تک 18 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے، جن میں 550 خواتین اور لڑکیاں، 1440 بچے شامل ہیں۔ اگر غزہ کے اسیران کو بھی شمار کیا جائے تو یہ تعداد 30 ہزار کے قریب پہنچتی ہے، کیونکہ غزہ سے بھی تقریباً 12 ہزار فلسطینیوں کو پابند سلاسل کیا جا چکا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan