تہران (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) ایرانی ذرائع ابلاغ نے پیر کے روز اطلاع دی ہے کہ تہران کی سکیورٹی حکام نے ایک شخص کو قابض اسرائیل کے خفیہ ادارے موساد کے لیے جاسوسی کرنے کے جرم میں پھانسی دے دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس شخص کا نام اسماعیل فکری تھا جسے دسمبر 2024ء میں موساد سے رابطوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ عدالتی کارروائی مکمل ہونے اور سپریم کورٹ سے سزا کی توثیق کے بعد اسے سزائے موت دی گئی۔
واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں ایرانی حکام دو دیگر افراد کو بھی قابض اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزامات میں پھانسی دے چکے ہیں۔
یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب قابض اسرائیل نے امریکی حمایت سے جمعہ کی صبح ایران پر بڑا حملہ کیا، جس میں جوہری تنصیبات، میزائل اڈوں، عسکری قیادت اور ایٹمی سائنس دانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں مجموعی طور پر 224 افراد شہید اور 1277 زخمی ہوئے۔
اسی دن رات ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز سے حملے کیے، جن کے نتیجے میں پیر کی صبح تک 22 افراد ہلاک اور 675 سے زائد زخمی ہو چکے تھے، جب کہ قابض اسرائیل کو بڑے پیمانے پر مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا