غزہ۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈزنے پیر کے روز مشرقی غزہ میں ایک آپریشن کے دوران قابض اسرائیل کے ایک قیدی کی لاش برآمد کر کے حوالے کر دی۔
القاسام بریگیڈز کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ بریگیڈز کی تحقیقاتی یونٹ نے مشرقی غزہ کے التفاح محلے میں ملبے کی چھان بین کے دوران یہ لاش دریافت کی۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ادارہ برائے سرخ صلیب کے ساتھ باضابطہ طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد لاش کی حوالگی عمل میں لائی جائے گی۔
قابض اسرائیلی فوج نے بھی اپنے بیان میں تصدیق کی کہ اسے سرخ صلیب کی جانب سے ایک قیدی کی لاش موصول ہونے کی اطلاع دی گئی ہے، اور فوجی ٹیمیں اس وقت غزہ کے اندر اس لاش کو وصول کر رہی ہیں۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق قابض فوج نے رات کے اوقات میں ایک قیدی کی لاش وصول کرنے کی تیاری مکمل کر لی تھی جبکہ التفاح محلے میں جاری تلاش کے دوران دیگر کوئی لاشیں نہیں مل سکیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض اسرائیل کی ڈرون طیاروں نے تلاش مکمل ہونے کے فوراً بعد علاقے کے قریب دو بم گرائے جس سے خدشہ پیدا ہوا کہ دشمن ان کارروائیوں کو روکنے یا تاخیر کا شکار کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
حماس نے وضاحت کی کہ قابض اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی بازیابی ایک نہایت پیچیدہ اور وقت طلب عمل ہے کیونکہ متعدد لاشیں ان سرنگوں میں دفن ہیں جنہیں قابض اسرائیل نے تباہ کر دیا تھا جبکہ کئی دیگر شہیدوں کی لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی ہیں۔ قابض اسرائیل کے مسلسل محاصرے کے باعث ان کارروائیوں کے لیے درکار مشینری کی آمد پر بھی پابندی عائد ہے جس سے ان کاموں میں مزید دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔
