حماس کے سرکردہ رہ نما خالد مشعل نے حال ہی میں لندن میں وفات پانے والے اخوان المسلمون کے قائم مقام مرشد عام ابراہیم منیر کی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ابراہیم منیر کی وفات سے فلسطینی قوم ایک مخلص اور درد دل رکھنے والے رہ نما سے محروم ہوگئی ہے۔
بیرون ملک اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کے سربراہ خالد مشعل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اخوان المسلمین مرحوم کی نائب مرشد عام ابراہیم منیر “ایک منفرد شخصیت تھے اور ان کا فلسطین ، مزاحمت ، مسئلہ فلسطین کے ساتھ ایک طویل المیعاد گہرا تعلق تھا۔
خالد مشعل نے ترکی کے شہر استنبول میں اخوان المسلمون کے قائم مقام مرشد عام ابراہیم منیرکی وفات کے بعد ان کی یاد میں منعقدہ ایک سیمینار سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں کہا کہ فلسطینی قوم ابراہیم منیر کی فلسطین کے نصب العین کے لیے خدمت کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ فلسطینی قوم، قضیہ فلسطین، القدس اور حماس کے ساتھ مرحوم کی گہری وابستگی رہی ہے۔
انہوں نےکہا کہ مرحوم ابراہیم منیر کی وفات سے پوری مسلم امہ بالخصوص فلسطینی قوم ایک مخلص رہ نما سے محروم ہوئی۔ انہوں نے فلسطینی قوم کے حقوق کے لیے غیرمعمولی کاوشیں کیں اور فلسطینیوں سے مکمل وفا کی۔ علم، عمل دعوت، جہاد اور قربانیوں کے طویل سفر کے بعد وہ دنیا سے رخصت ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “جب (منیر) لندن چلے گئےاور مرشد آفس (اخوان المسلمون سے وابستہ) کے سکریٹری بیرون ملک تھے۔ فلسطین ان کی توجہ کا مرکز اور ان کے ایجنڈے میں موجود تھا۔ انہوں نے فلسطین کو ہمیشہ اپنے ایجنڈے میں سر فہرست رکھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرشد عام کے دفترنے الاقصیٰ انتفاضہ (2000 میں دوسری انتفاضہ) کے دوران اخوان المسلمون نے تحریک انتفاضہ کی نگرانی کے لیے ابراہیم منیر کو مقرر کیا۔ انہیں یہ ذمہ داری ان کی فلسطینیوں کے ساتھ ان کی کارکردگی ، دیانتداری اور اخلاص ، اور اس کے دل اور ضمیر میں فلسطین کی حیثیت کی گہرائی پر ان کے اعتماد کی وجہ سے دی گئی تھی۔
“حماس” کےبیرون ملک امور کے سربراہ خالد مشعل نے کہا کہ منیر کے ذریعہ پیش کردہ انتساب “تنہا نہیں تھا بلکہ مزاحمت کے دھڑوں، اس مسئلے اور پورے فلسطینی عوام کے لیے تھا۔”
انہوں نے زور دے کر کہا کہ دیر سے اخوان کا نائب “متعدد اداروں کے ضابطہ اخلاق ، اس کے اسکالرز ، مردوں اور مختلف اداروں کے نمائندوں سے ملاقات کر رہا تھا تاکہ یہ منصوبہ بنایا جاسکے کہ کیسے فلسطینی عوام کی مزاحمت اور ثابت قدمی کی حمایت کی جاسکے اور مالی مدد فراہم کی جائے۔
خیال رہے کہ اخوان المسلمون کے قائم مقام مرشد عام ابراہیم منیر چند روز قبل لندن میں انتقال کرگئے تھے۔