رام اللہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطینی سینٹر فار پروٹیکشن آف جرنلسٹس (پی جے پی ایس) نے قابض اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل فلسطینی صحافیوں کی رہائی اور جبری طور پر لاپتہ کیے گئے صحافیوں کےٹھکانے کا پتا بتانے۔ ان میں سے بہت سے سنگین خلاف ورزیوں کا نشانہ بنے۔
مرکز نے اس بات پر زور دیا کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کے دوران درجنوں فلسطینی صحافیوں کو گرفتار کیا اور ان میں سے کئی تا حال لاپتا ہیں، جن میں صحافی عمرو ابو رضا بھی شامل ہیں، جن کے اہل خانہ کو فلسطینی اسیران کے اداروں اور بین الاقوامی ریڈ کراس سے رابطہ کرنے کی کوششوں کے باوجود ان کی حراست کی جگہ یا ان کی صحت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔
مرکز نے اشارہ کیا کہ حراست میں لیے گئے صحافیوں کو سنگین خلاف ورزیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے، جن میں من مانی گرفتاری، تشدد، طبی دیکھ بھال سے انکار اور مقدمے کے بغیر حراست میں رکھنا شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیلی حکام ہنگامی قوانین اور فوجی عدالتوں کو صحافتی کام کو جرم قرار دینے کے لیے استعمال کرتے ہیں جو کہ بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔
مرکز نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان خلاف ورزیوں کو ختم کرنے اور حراست میں لیے گئے فلسطینی صحافیوں کو رہا کرنے کے لیے قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے تیزی سے کارروائی کرے۔