قاہرہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے کہا ہے کہ “جماعت کی قیادت کا ایک وفد ڈاکٹر خلیل الحیہ کی سربراہی میں مصری جنرل انٹیلی جنس کے وزیر عباس کامل سے قاہرہ میں ملاقات کے بعد مصری دارالحکومت سے واپس روانہ ہوگیا۔ اس ملاقات میں حماس کے وفد نے مصری قیادت سے غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
حماس نے ایک بیان میں وضاحت کی ” اس کے وفد نے ان کوششوں کو کامیاب بنانے اور ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت کو ختم کرنے کے لیے اپنی خواہش کا اعادہ کیا”۔
بیان میں کہا یا ہے کہ خلیل الحیہ کی سربراہی میں ہمارے وفد نے مصری وزیر انٹیلی جنس چیف سے ملاقات کی جس میں غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کی کوششوں اور کمیونٹی سپورٹ کمیٹی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قابض اسرائیلی فوج جسے امریکہ اور یورپ کی حمایت حاصل ہے مسلسل 429ویں روز بھی غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے، جب کہ اس کے طیارے ہسپتالوں، عمارتوں، ٹاورز اور فلسطینی شہریوں کے گھروں پر اندھا دھند بمباری کرتے ہیں، انہیں ان کے رہائشیوں کے سروں کے اوپر تباہ کرتے ہوئے قتل عام کا ارتکاب کرتے ہیں۔ اس جارحیت کے نتیجے میں اب تک 151,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین تھیں، اور 10,000 سے زیادہ لاپتہ ہوچکے ہیں۔