مقبوضہ بیت المقدس (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیلی فوج کی سرپرستی میں منگل کے روز درجنوں صہیونی آبادکاروں نے قبلہ اول مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا۔ اسی دوران نام نہاد “اتحاد منظمات ہیكل” سے وابستہ انتہا پسند یہودی گروہوں نے اپنے حامیوں کو پیر کے روز وسیع پیمانے پر مسجد اقصیٰ پر یلغار کی دعوت دی ہے جسے وہ عبرانی تہوار “عید العرش” کے نام پر انجام دینا چاہتے ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق یہودی آبادکار باب المغاربہ سے داخل ہوئے اور قابض پولیس کے پہرے میں اشتعال انگیز گشت کرتے رہے۔ اس دوران انہوں نے تلمودی رسوم بھی ادا کیں۔
اطلاعات کے مطابق یہ یلغار چھ اکتوبر سے پورے ایک ہفتے تک جاری رکھنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ اس مقصد کے لیے یہودی گروہ مفت سفری سہولت بھی فراہم کر رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ بچوں اور نوجوانوں کو مسجد اقصیٰ پر دھاوے میں شریک کیا جا سکے۔
نام نہاد ہیكل گروہ ہر تلمودی تہوار کو مسجد اقصیٰ کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ یہ گروہ کھلے عام دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ یہودی تہواروں کے موقع پر مسجد اقصیٰ پر یلغار کے نئے ریکارڈ قائم کریں گے اور اس کے لیے پورے مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں سے اپنے حامیوں کو لانے کے لیے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کر رہے ہیں۔
آبادکار روزانہ کی بنیاد پر باب المغاربہ سے مسجد اقصیٰ میں گھستے ہیں سوائے جمعہ اور ہفتہ کے۔ ان حملوں کی شدت اور تعداد یہودی تہواروں میں کئی گنا بڑھ جاتی ہے اور مسجد کی حرمت کھلے عام پامال کی جاتی ہے۔
اسی دوران بیت المقدس اور مقبوضہ فلسطین کے اندر سے وسیع پیمانے پر عوامی یلغار اور رباط کی اپیلیں سامنے آ رہی ہیں تاکہ قابض اسرائیل اور اس کے آبادکاروں کے ان ناپاک منصوبوں کو ناکام بنایا جا سکے۔
حماس کے دفتر برائے امور القدس کے ذمہ دار ہارون ناصر الدین نے کہا کہ ان گروہوں کی یہ اپیلیں دراصل اس مذہبی جنگ کو مزید بڑھاوا دینا ہے جو قابض اسرائیل مسجد اقصیٰ کے خلاف چھیڑ چکا ہے۔ یہ سب کچھ اس کے دیرینہ منصوبے یعنی یہودیانے اور زمانی و مکانی تقسیم کو مسلط کرنے اور مسجد کے صحنوں میں تلمودی رسومات نافذ کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔
انہوں نے بیت المقدس، مقبوضہ فلسطین اور تمام محاذوں پر موجود فلسطینی عوام سے اپیل کی کہ وہ وسیع پیمانے پر مسجد اقصیٰ میں یلغار اور رباط کریں اور عرب و اسلامی امت سے بھی اپیل کی کہ وہ قبلہ اول کی نصرت میں اٹھ کھڑے ہوں اور قابض کے اس جارحانہ منصوبے کو ناکام بنائیں۔