غزہ –(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیل کی سفاک اور انسانیت سوز بمباری کا ایک اور اندوہناک باب اُس وقت رقم ہوا جب غزہ کے وسطی علاقے الزوایدہ میں النصیرات پولیس اسٹیشن کے سربراہ، کرنل عمر سعید عقل کو ان کے اہل خانہ سمیت شہید کر دیا گیا۔
یہ وحشیانہ حملہ ان کے گھر پر قابض اسرائیلی طیاروں کی براہِ راست بمباری کے نتیجے میں پیش آیا، جس میں کرنل عمر سعید عقل کے 11 قریبی رشتہ دار بھی شہید ہو گئے۔ اس ہولناک سانحے نے فلسطینی عوام کے زخموں میں ایک اور گہرا زخم بھر دیا ہے۔
پولیس کے محکمے نے کرنل عمر کی شہادت پر گہرے رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خونچکاں جرم اُس منظم نسل کشی مہم کا تسلسل ہے جو قابض اسرائیل گزشتہ 21 ماہ سے فلسطینی قوم کے خلاف جاری رکھے ہوئے ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ شہریوں اور پولیس فورس کو نشانہ بنانے کا مقصد فلسطینیوں کے حوصلے توڑنا ہے، مگر دشمن کو یہ جان لینا چاہیے کہ ہمارے عزم کو نہ جھکایا جا سکتا ہے، نہ خریدا جا سکتا ہے۔ غزہ کی پولیس ہر حال میں اپنے قومی، انسانی اور سماجی فرائض کو ادا کرتی رہے گی۔
پولیس کی جانب سے عالمی برادری، اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کے تمام اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل کی مسلسل اور بے رحمانہ جارحیت کے خلاف فوری اور مؤثر اقدامات کریں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ان کا عملہ صرف شہری خدمات سر انجام دیتا ہے اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے تحت انہیں تحفظ دیا جانا چاہیے۔ لیکن جب دنیا خاموش تماشائی بنی رہے، تو مجرم مزید بے خوف ہو جاتا ہے۔