لبنان (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے حسن نصر اللہ کی شہادت کے ایک ماہ بعد قائم مقام سربراہ نعیم قاسم کو اب باقاعدہ سربراہ منتخب کرلیا ہے۔
نعیم قاسم طویل عرصے تک حسن نصر اللہ کے نائب رہے اور حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد انہیں تنظیم کا قائم مقام سربراہ بنایا گیا تھا جب کہ وہ اس سے قبل حزب اللہ شوریٰ کمیٹی کےمسلسل 3مرتبہ رکن رہ چکےہیں۔
حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد ان کے خالہ زاد بھائی اورداماد ہاشم صفی الدین کو حزب اللہ کا سربراہ منتخب کیے جانے کا قوی امکان تھا مگر صفی الدین بھی کچھ دن قبل ایک اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ طویل عرصے تک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل اور سربراہ رہنے والے حسن نصراللہ گزشتہ ماہ اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
حزب اللہ کے نئے سربراہ شیخ نعیم قاسم کون ہیں؟
شیخ نعیم قاسم 1953 میں لبنان کے علاقے کفرفیلہ کے ایک دینی گھرانے میں پیدا ہوئے، انہوں نے دینی تعلیم استاد آیت اللہ محمد حسین فضل اللہ سے حاصل کی اور لبنان کی یونیورسٹی سے کیمسٹری میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔
وہ مسلم طلبا یونین کے بانیوں میں سے ایک ہیں جو 1970 کی دہائی میں قائم ہوئی تھی، وہ عمل موومنٹ میں اس وقت شامل ہوئے جب اس کے سربراہ امام موسیٰ صدر تھے۔
شیخ نعیم قاسم 1974 سے 1988 تک اسلامی مذہبی تعلیمی انجمن کے سربراہ رہے۔
انہوں نے المصطفیٰ اسکولوں کے مشیرکے طور پر بھی خدمات انجام دیں، بعدازاں شیخ قاسم نعیم نے حزب اللہ کی بنیاد کی سرگرمیوں میں حصہ لیا اور 1992 میں حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مقرر ہوئے۔