مقبوضہ فلسطین (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی پٹی میں حماس کے ڈپٹی چیئرمین اور پولیٹیکل بیورو کے رکن خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی بزدل دشمن کے ہاتھوں عظیم مجاہد حسن نصر اللہ اور ان کی جماعت کے ساتھی رہ نماؤں کا قتل ایک مکمل دہشت گردانہ کارروائی ہے۔ یہ نہ صرف لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے بلکہ غاصب صہیونی دشمن کی طرف سے ایک سنگین اور وحشیانہ کارراوئی ہے۔
خلیل الحیہ نے اپنے ریکارڈ شدہ خطاب میں زور دیا کہ غاصب صیہونی دشمن نے بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئےبہادر مزاحمت کی قوت ارادی کو توڑنےکی ناکام کوشش کی ہے۔ دشمن اپنے تمام تر مکروہ عزائم اور طاقت کے وحشیانہ استعمال میں کسی مرحلے پر کامیاب نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سید حسن نصر اللہ نے قربانی اور مزاحمت سے بھرپور زندگی کے بعد شہادت کاعظیم رتبہ پایا جس میں ان کے فرزند اور ان کے چاہنے والے شہید ہوئے، وہ ایک دن کے لیے بھی کمزور نہیں ہوئے بلکہ عزت و وقار کے دفاع کے لیے ہر میدان میں کام کرتے رہے۔ اس قوم کی خودمختاری اور آزادی کے لیے انہوں نے اپنی پوری زندگی صرف کی اور آخر کار شہادت کے عظیم مقام پر فائز ہوگئے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ شہید حسن نصر اللہ نے اپنے پیچھے مضبوط آدمی چھوڑے ہیں جو ان کے پیچھے ان کے پرچم کواٹھائے رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے حزب اللہ میں اپنے بھائیوں کو مطلع کیا ہے کہ ہم اپنی صفوں کو تیزی سے منظم کرنے کی صلاحیت پر یقین رکھتے ہیں اور سید حسن نصر اللہ کے راستے پر چلتے رہیں گے اور صیہونی دشمن اس کی قیادت میں کوئی خلا پیدا کرنے میں کامیاب نہیں ہو گا۔