غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن)اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے کہا ہے کہ قابض فوج کی جانب سے شمالی غزہ کی پٹی میں واقع انڈونیشیا کے ہسپتال میں طبی عملے، مریضوں اور بے گھر افراد کو بندوق کی نوک پر بےدخل کرنے پر مجبور کیا۔ قابض صہیونی فوج کا یہ اقدام جنگی جرائم کے مترادف ہے۔ حماس نے کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی میں نسلی صفائی اور جبری نقل مکانی کی کارروائیاں جاری ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہونے والے حماس کے ایک پریس بیان میں جماعت نے کہا کہ “یہ جارحیت ہسپتالوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنانا ہے جس کا مقصد انہیں خدمات سے محروم کرنا،انہیں تباہ کرنا اور غزہ کی پٹی میں زندگی کے تمام پہلوؤں کو ختم کرنا ہے”۔
حماس نے کہا کہ “بین الاقوامی برادری جو جنگ کے تمام قوانین کی ان بے مثال خلاف ورزیوں کی گواہ ہے وہ شہری سہولیات اور ہسپتالوں کے تحفظ کے بجائے فاشسٹ فوج کے جرائم کے سامنے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔
خیال رہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز شمالی غزہ کی پٹی میں جاری جارحیت کے دوران انڈونیشیا ہسپتال کے عملے، مریضوں اور زخمیوں کو فوری طور پر وہاں سے نکلنےجانے کا حکم دیا تھا۔