غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ اس کا ایک جنگجو جمعرات کی صبح شمالی غزہ کی پٹی کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں پوائنٹ صفر سے ایک اسرائیلی افسراورتین قابض فوجیوں کو چاقومارنے میں کامیاب ہوا۔
القسام بریگیڈز نے ٹیلی گرام پرایک بیان میں کہا کہ ایک مجاھد نے اسرائیلی افسر اور فوجیوں کو ہلاک کرکے اس کا ہتھیار اپنے قبضے میں لینے میں کامیاب رہا۔ یہ آپریشن غزہ کی پٹی پر جاری جنگ کے دوران اپنی نوعیت کا پہلا آپریشن ہے۔
اس نے کہا کہ “اسرائیلی ملٹری سائٹ میگن کو الزواری کے خودکش طیارے نے نشانہ بنایا تھا”۔
اسلامی جہاد موومنٹ کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ نے اسرائیل کے ایک جاسوس طیارے کو اس وقت کنٹرول کرنے کا اعلان کیا جب وہ خان یونس کے آسمان میں انٹیلی جنس مشن چلا رہا تھا۔
کئی ہفتوں سے قابض فوج نے اپنی عسکری مہم اور شمالی غزہ کی پٹی اور بالخصوص جبالیہ کیمپ کا محاصرہ تیز کر دیا ہے لیکن آج تک وہ ان کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔
القسام بریگیڈ اور مزاحمتی دھڑے تقریباً روزانہ اسرائیلی فوجیوں کے قتل اور زخمی ہونے اورغزہ میں فوجی گاڑیوں کی تباہی کا اعلان کرتے ہیں۔ کبھار اسرائیل پر میزائل اور ڈرون بھی چلاتے ہیں اور ان کی کچھ کارروائیوں کی دستاویزی ویڈیو کلپس بھی نشر کرتے ہیں۔
امریکی حمایت کے ساتھ قابض فوج سات اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی پر نسل کشی کر رہی ہے، جس میں 152,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور عورتیں ہیں۔ 11,000 سے زیادہ لاپتہ ہوئے ہیں۔