اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے اسرائیلی ریاست کے دارالحکومت “تل ابیب” میں صیہونی غاصب فوجیوں کے خلاف بہادرانہ فدائی کارروائی پر مبارکباد پیش کی ہے۔ اس حملے میں کم سے کم پانچ صہیونی ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے تھے۔
حماس نے منگل کی شام ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ ہمارے فلسطینی عوام کی طرف سے ہماری مقبوضہ سرزمین کے ایک ایک انچ میں کی گئی تمام بہادرانہ کارروائیاں قابض دشمن کی دہشت گردی کے خلاف فطری اور جائز ردعمل کی عکاسی کرتی ہیں۔ یہ کارروائی ہماری سرزمین، ہمارے عوام اور ہمارے مقدس مقامات کے خلاف جرائم کا جواب ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے متعدد بار قابض دشمن کو اس کی خلاف ورزیوں اور جرائم میں اضافے کے نتائج سے خبردار کیا ہے۔ ہمارے فلسطینی عوام اس کے سامنے خاموش نہیں رہیں گے اور ہر طرح سے اس کی دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے۔ پوری مقبوضہ سرزمین کی حفاظت کریں گے اور اس کا بھرپور دفاع کریں گے۔
منگل کی شام، 1948 سے مقبوضہ فلسطین کے وسطی علاقے تل ابیب کے 3 الگ الگ علاقوں میں فائرنگ کے حملے میں 5 اسرائیلی ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے تھے۔
عبرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شوٹر موٹر سائیکل پر سوار تھا اور اس نے پہلے بنی براک سٹریٹ میں گولی چلائی، اور ایک کار میں سوار ایک شخص (ایک آبادکار) کو مار ڈالا۔ پھر بنی براک میں ایک دکان پر فائرنگ کی، جس سے دو آبادکار ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔
اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے جوابی حملے میں شہید ہونے والے فلسطینی شہری کی شناخت جاری کی گئی ہے۔ شہید کی شناخت ضیا حمارشہ کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 27 سال اور تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے ہے۔
گذشتہ آٹھ دنوں میں اسرائیل میں ہونے والے فدائی حملوں میں 11صہیونی ہلاک ہوچکے ہیں۔