اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے لبنانی جمہوریہ کو اس کی سرزمین سے صیہونی قابض ریاست کی شکست کی سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ یاد اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ حقوق کی بحالی کا واحد راستہ مزاحمت ہے۔
حماس کے ترجمان جہاد طحہ نے ایک پریس بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ عظیم فتح قابض ریاست کے خلاف مزاحمت کی دردناک ضربوں کے نتیجے میں حاصل ہوئی تھی جس نے اسے لبنانی سرزمین سے شکست دی۔ یہ جنگ کی تاریخ میں ایک تبدیلی ہے۔
طحہٰ نے زور دے کر کہا کہ صیہونی حکومت جو کہ عرب اور اسلامی قوم کے لوگوں کے خلاف قتل و غارت اور جرائم کی پالیسی پر قائم ہے، مزاحمت کے حملوں کے نتیجے میں زوال پذیر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ لبنان میں مزاحمت نے شاندار کار کردگی دکھائی اور مجاھدین کی بہادری اور جانثاری کے نتیجے مین دشمن کو شکست فاش ہوئی۔
انہوں نے وضاحت کی کہ لبنان سے اسرائیل کی شکست ایک بار پھر ثابت کرتی ہے کہ عوام کے وقار کو بچانے، حقوق کی بحالی اور عرب سرزمین کے تشخص کو بچانے کے لیے جہاد اور مزاحمت کا انتخاب ہی واحد آپشن ہے۔
طحہ نے لبنان میں اسلامی مزاحمت کی فتح کو فلسطین میں فلسطینی مزاحمت کی فتوحات کی توسیع قرار دیتے ہوئے عرب اور اسلامی عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ جہاد اور مزاحمت کے آپشن کے گرد جمع ہو جائیں اور اس وقت تک اس کی حمایت کریں جب تک فلسطینی عوام اپنے جائز حقوق کے حصول کی منزل کو نہیں پہنچ جاتے۔
خیال رہے کہ لبنان سے اسرائیلی فوج کو بے دخل کیے جانے کی کل جمعرات 25 مئی تئیس سال مکمل ہوگئے۔