غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے ارجنٹائن کے صدر کی طرف سے اپنے ملک کا سفارت خانہ نازی صہیونی کے نام نہاد دارالحکومت تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے اعلان کی شدید مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہونے والے ایک بیان میں حماس نے اس اقدام کو ہمارے فلسطینی عوام کے ان کی سرزمین کے حقوق کی خلاف ورزی اور یروشلم کی سرزمین پر قبضہ تصور کرتے ہوئے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
حماس نے ارجنٹائن کے صدرسے مطالبہ کیا کہ وہ اس غیر منصفانہ اور غلط فیصلے کو واپس لے، جو ارجنٹائن کو ہمارے فلسطینی عوام اور ان کے قومی حقوق ان کی سرزمین اور مقدسات کے خلاف ہونے والی خلاف ورزیوں میں صہیونی غاصب کا شراکت داری کے مترادف ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ارجنٹائن کے صدر اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے دورے میں منگل کی شام قابض ریاست میں اپنا سفارت خانہ القدس منتقل کرنے کا اعلان کیا۔
صہیونیت نواز ارجنٹائنی صدر کا تل ابیب میں اسرائیلی وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز نے استقبال کیا۔
اللد ہوائی اڈے پر اترنے کے بعد جیویر ملے نے ارجنٹائن کے سفارت خانے کو مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔
فلسطینی وزارت صحت نے منگل کے روز اعلان کیا کہ اسرائیلی قابض دشمن نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف 12 قتل عام کیے ہیں، جس میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 107 شہید اور 143 زخمی ہوئے ہیں۔