استنبول (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ نےعرب ممالک کے ذرائع ابلاغ میں جماعت کے بیرون ملک امور کے سربراہ خالد مشعل کے امریکی اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ کو دیے گئے انٹرویو کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
حماس نے کہا ہے کہ خالد مشعل کے انٹرویو کے اقتباسات کو ان کے سیاق وسباق سے ہٹا کر پیش کیا گیا اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا قابل مذمت ہے۔
حماس کی بیرون ملک قیادت کے رکن ہشام قاسم نے بدھ کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ مذاکرات کے بارے میں جماعت کے واضح موقف کا اعادہ کیا۔ حماس فلسطینی قوم کے وسیع تر مفاد میں مستقل جنگ بندی کے لیے کوشاں ہے اور جارحیت کا مستقل خاتمہ چاہتی ہے۔ حماس نے اسرائیلی فوج کے انخلا ، قیدیوں کے تبادلے اور غزہ کی تعمیر نو کے حوالے سے اصولی موقف اختیار کیا ہے جس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی راہ میں خلل ڈالنے کی ذمہ داری نیتن یاہو اور اس کی فاشسٹ حکومت پر عائد ہوتی ہے، جو معاہدے میں خلل ڈالنے والی نئی شرائط پر اصرار کرتے ہیں اور یہ بات ثالثوں سمیت سب کو معلوم ہو چکی ہے۔
انہوں نے صورتحال کو غلط اور مسخ کرنے والے میڈیا آؤٹ لیٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ سچائی اور حقیقت پسندی کا طرز عمل اختیار کریں۔ میڈیا پروفیشنلزم کے اصولوں کا احترام کریں۔