غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے یمن کی مسلح افواج کی جانب سے قابض اسرائیل پر مکمل فضائی محاصرہ عائد کرنے کے اعلان کو سراہتےہوئے اسے ایک دلیرانہ اور قابلِ تحسین اقدام قرار دیا ہے۔ یہ اقدام فلسطینی عوام کے دفاع میں یمن کی سنجیدہ شمولیت کی عکاسی کرتا ہے۔
پیر کے روز جاری کیے گئے بیان میں حماس نے اس اقدام کو “بہادری کا مظہر” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ یمن اور انصار اللہ کی فلسطینی قوم کے ساتھ مکمل یکجہتی اور عملی حمایت کا عکاس ہے۔
بیان میں کہا گیاکہ “یمن نے اس معرکے میں جس جرأت، غیرت اور اصول پرستی کا مظاہرہ کیا ہے۔ برادر اسلامی رشتوں، عربی وابستگی اور دینی اخوت کی بہترین مثال ہے۔
حماس نے یمن کی مسلح افواج کے اس بیان کی بھی حمایت کی، جس میں انہوں نے واضح کیا کہ آزاد یمن قابض اسرائیل کی جانب سے لبنان اور شام سمیت کسی بھی عرب ملک کی سرزمین کی بے حرمتی کو قبول نہیں کرے گا۔ تحریک نے اس مؤقف کو پوری عرب امت کے مشترکہ مقدر اور یکجہتی کی علامت قرار دیا۔
حماس نے مزید کہا کہ یہ اقدام اس امر کی شدید ضرورت کو اجاگر کرتا ہے کہ صہیونی سازشوں کے خلاف تمام عرب اور اسلامی قوتوں کو متحد ہوکر جدوجہد کرنی چاہیے۔
بیان کے اختتام پر حماس نے عرب اور اسلامی اقوام سے اپیل کی کہ وہ فلسطینی کاز، آزادی اور خودمختاری کی اس جدوجہد میں عملی کردار ادا کریں اور قابض اسرائیل کی فسطائی منصوبہ بندی کو شکست دینے کے لیے میدانِ عمل میں آئیں۔