غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین ’اونروا‘ نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی قابض ریاست کے طرف سے مسلط کی گی جنگ کے آغاز سے اب تک ایجنسی کی پناہ گاہوں میں رہائش پذیر 508 بے گھر افراد شہید اور 1,559 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔
قبل ازیں غزہ میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی ہمدردی کے امور کے رابطہ (او سی ایچ اے) کی اہلکار یاسمینہ گیردا نے کہا تھا کہ “گذشتہ اکتوبر کی 7 تاریخ سے غزہ میں 200 سے زیادہ انسانی امدادی کارکن مارے جا چکے ہیں”۔
گیردا نے منگل کے روز ایک پریس بیان میں وضاحت کی تھی کہ “غزہ کی صورتحال اتنی خراب ہے کہ اسے تعداد میں نہیں ماپا جا سکتا، یہاں تک کہ یہ کسی کے لیے بھی غیر محفوظ علاقہ بن چکا ہے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ “غزہ میں میں نے پہلی بار ایسی کہانیاں سنی اور دیکھی ہیں جو مجھے زندگی بھر پریشان کرتی رہیں گی”۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ “امدادی ٹیموں کو ضرورت مندوں تک انسانی امداد پہنچانے میں درپیش مشکلات کئی طرح کی ہیں۔ بہت سے لوگوں کی خوراک، پناہ گاہ اور دیگر بنیادی ضروریات کو پورا نہیں کیا گیا”۔
264 دنوں سے اسرائیلی قابض فوج نے امریکی اور یورپی حمایت سے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، اس کے طیارے ہسپتالوں، عمارتوں، ٹاورز اور فلسطینی شہریوں کے گھروں پر بمباری کر کے ان کے رہائشیوں کو ان کے اندر شہید کررہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ پر قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں سات اکتوبر کے بعد اب 37,718 شہید اور 86,377 دیگر زخمی ہوئے۔