Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

حماس کی انٹیلی جنس تک رسائی اسرائیل کی دوسری بڑی ناکامی ہے:ماہرین

دوحہ   (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) عسکری اور تزویراتی امور کے ماہر بریگیڈیئر جنرل الیاس حنا نے زور دے کر کہا ہے کہ القسام بریگیڈز کی طرف سے 7 اکتوبر 2023ء کو کیا گیا الاقصیٰ فلڈ آپریشن 1973ء کی جنگ کے بعد اسرائیلی انٹیلی جنس کی دوسری سب سے بڑی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن اسرائیل کی یادداشت اور شعور میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے شامل ہوگیا ہے۔

اسرائیلی انٹیلی جنس تحقیقات نے سات اکتوبر کے آپریشن سے قبل حماس کے عسکری  ونگ کی طرف سے سکیورٹی میں دراندازی کے بارے میں دلچسپ تفصیلات کا انکشاف کیا، کیونکہ اس نے حساس معلومات تک رسائی حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی جس میں مختلف فوجی اور سکیورٹی سطحیں شامل تھیں۔

اسرائیلی چینل 12 نے ایک تفصیلی رپورٹ میں القسام کی اسرائیلی سکیورٹی اہلکاروں کے کمپیوٹرز میں گھسنے اور ان کے نام اور فون نمبر حاصل کرنے میں کامیابی کے بارے میں اطلاع دی۔

تحقیقات کے مطابق بریگیڈ غزہ کےاطراف میں کونسلوں کے سربراہان، سکیورٹی افسران اور رہائشیوں کی نقل و حرکت پر عمل کرنے کے علاوہ اسرائیل کے اندرونی نظام میں گھسنے اور جنگ شروع ہونے سے قبل حساس دستاویزات اور معلومات حاصل کرنے کی صلاحیت حاصل کرلی تھی۔

بریگیڈیئر جنرل حنا نے تحقیقات کے نتائج پر الجزیرہ کو اپنے تبصرے میں کہا  القسام بریگیڈز نے 2014 سے اس آپریشن کے لیے منصوبہ بندی شروع کر دی تھی، جو کہ “ڈورنگ سٹارم” کی لڑائی کے بعد شروع ہوئی تھی۔ اس طرح کے آپریشنز کے لیے  کئی سالوں پر مشتمل درست اور جامع انٹیلی جنس معلومات کو جمع کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حماس آپریشن کو نافذ کرنے کے لیے متعدد جہتوں پر انحصار کرتی ہے جن میں زمین، سمندر، فضا اور سائبر اسپیس شامل ہیں۔

متعلقہ سیاق و سباق میں عسکری ماہر نے حماس کی طرف سے جمع کیے گئے انٹیلی جنس ذرائع کے تنوع کی طرف اشارہ کیا، جس میں الیکٹرانک اور انسانی ذرائع شامل تھے۔ حماس کے ارکان سڑکوں اور بنیادی مقامات کے بارے میں معلومات جمع کرنے کے لیے بستیوں اور غزہ کے اطراف میں دراندازی کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

بریگیڈیئر جنرل حنا نے نشاندہی کی کہ منصوبہ بندی صرف آپریشن تک محدود نہیں تھی بلکہ اس میں اسرائیل کے رد عمل کی تیاری کو بھی شامل کیا گیا تھا۔ آپریشن کے 14 ماہ بعد مزاحمت کا جاری رہنا تمام مراحل کے لیے جامع منصوبہ بندی کی نشاندہی کرتا ہے۔

اسرائیل کی اندرونی سطح پر اس انکشاف کے اثرات کے بارے میں عسکری ماہر نے نشاندہی کی کہ عسکری اور سیاسی اداروں کے درمیان ذمہ داریوں کے تعین پر تنازعہ ہوا، جس کی وجہ سے بہت سے فوجی اور سکیورٹی رہنماؤں کواستعفیٰ دینا پڑا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan