Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں نسل کشی میں اسرائیلی فوج کی مدد پر مائیکرو سافٹ کے خلاف مقدمہ چلانے کا فیصلہ

غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) ایک فلسطینی فارماسسٹ نے مائیکرو سافٹ کے خلاف غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی طرف سے مسلط کی گئی نسل کشی کی جنگ میں قابض اسرائیلی دشمن کی حمایت اور جنگ میں مدد کرنے پر مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

شمالی غزہ میں ایک سیاسی مصنف اور فارمیسی کے مالک ذو الفقار سویرجو نے اپنے فیس بک پیج پر کہاکہ “غزہ کے لوگوں کی نسل کشی اور منظم طریقے سے تباہی میں مائیکروسافٹ کے منظم کردار کو دیکھتے ہوئے میں ذاتی طور پر کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کروں گا تاکہ میں اپنے میڈیکل اسٹور کی تباہی، اس کی تمام ادویات کو تباہ کرنے اور اس کے تاریخی نقصان کا ذمہ دار مائیکرو سافٹ کو ٹھہرایا جائے جس نے مجھ پر حملہ کیا اور میری زندگی اور میرے خاندان کی زندگیوں کو تباہ کر دیا‘۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دسیوں ہزار لوگوں کو شہید کرنے، دسیوں ہزار کو زخمی کرنے اور پورے غزہ کو تباہ کرنے کی ذمہ داری بہت سی دوسری قوتوں کے ساتھ ساتھ مائیکرو سافٹ پر بھی عاید ہوتی ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ سرکاری فلسطینی حکام کا کام ہے اور انہیں اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہئیں۔

اس تناظر میں انسانی حقوق کی ایک بین الاقوامی تنظیم اسکائی لائن انٹرنیشنل نے مائیکروسافٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی اور خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے پر جواب دے۔

تنظیم نے بدھ کی شام کو ایک بیان میں کہاکہ “گذشتہ اٹھارہ مہینوں کے دوران غزہ مسلسل بمباری، وحشیانہ حملوں، بڑے پیمانے پر تباہی اور قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے محاصرے کا نشانہ بنا ہے۔ غزہ میں وزارت صحت کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں 50,600 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 18,000 سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں۔

اس نے مزید کہاکہ “اس جاری نسل کشی کے دوران مائیکروسافٹ نے غزہ پر اسرائیل کی جنگی کوششوں میں ایک کلیدی کھلاڑی کے طور پر اپنے آپ کو گہرائی سے اور منافعے کے حصول کے لیے جنگ میں شامل کر لیا ہے”۔

متعدد رپورٹس کے مطابق مائیکروسافٹ صرف اپنا کلاؤڈ انفراسٹرکچر فراہم کرنے سے آگے بڑھ گیا ہے۔ یہ قابض اسرائیلی فوج کا کلیدی پارٹنر بن گیا ہے، جو Azure کلاؤڈ سروسز اور مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی فراہم کرتا ہے جو قابض افواج کو اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھنے، شہریوں کو نشانہ بنانے اور فلسطینیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر نگرانی کرنے میں مدد دیتا ہے۔اکتوبر 2023 ءمیں جنگ شروع ہونے کے بعد سے مائیکروسافٹ نے قابض اسرائیلی فوج کو کم از کم 10 ملین ڈالر کی انجینئرنگ اور تکنیکی مدد فراہم کی ہے، جس سے 2024 کے دوران ان خونی معاہدوں میں مزید لاکھوں ڈالر کے معاہدوں کی تفصیلات ابھی سامنے آنا باقی ہیں۔

مائیکروسافٹ ٹیکنالوجیز کا استعمال فوجی فیصلہ سازی، شہریوں کو فوری طور پر نشانہ بنانے، فضائی حملوں کو تیز کرنے اور بڑے پیمانے پر نگرانی کی کارروائیوں میں سہولت فراہم کرنے میں استعمال کیا جاتا ہے۔

لیونڈر اسرائیل کا AI سے چلنے والا ہدف سازی کا نظام ہے جو غزہ میں شہریوں کے قتل اور نشانہ بنانے سے براہ راست منسلک رہا ہے۔ یہ مائیکروسافٹ کے کلاؤڈ انفراسٹرکچر کے ذریعے پروسیس شدہ اور منظم کردہ ڈیٹا پر انحصار کرتا ہے۔ مائیکروسافٹ کی اے آئی کی صلاحیتیں اور بائیو میٹرک نگرانی کے آلات بھی فلسطینیوں کی نگرانی، ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے اور قابض دشمن کے جاری جرائم کو ہوا دینے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

جیسا کہ دنیا غزہ میں نسل کشی کو دیکھ رہی ہے، مائیکروسافٹ نے اپنی شمولیت کو دوگنا کر دیا ہے۔ انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق کمپنی اسرائیلی فوج کے ساتھ معاہدوں کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔

یہاں تک کہ اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور بین الاقوامی عدالتیں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہیں، مائیکروسافٹ اپنی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ جنوری 2024 میں بین الاقوامی عدالت انصاف نے فیصلہ دیا کہ اسرائیل کے اقدامات سے نسل کشی کا امکان ہے۔ اس کے باوجود مائیکروسافٹ اسرائیل کو ایسے اوزار فراہم کرتا ہے جو غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کو ہوا دیتے ہیں، براہ راست بین الاقوامی قانون کو مجروح کرتے ہیں اور جنگی جرائم میں تعاون کرتے ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ کیس فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی اور منظم جبر میں بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ملوث ہونے کی ایک ہولناک مثال کو ظاہر کرتا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan