سلفیت (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) جمعے کی فجر کے وقت انتہا پسند صیہونی آباد کاروں نے مغربی کنارے کے شمال مغرب میں سلفیت شہر کے شمال میں واقع مردا گاؤں میں ایک مسجد کو نذر آتش کر دیا۔
عینی شاہدین کے مطابق آباد کاروں نے گاؤں کے مشرقی علاقے پر دھاوا بول دیا “بر الوالدین” مسجد کو آگ لگا دی اور اس کی دیواروں پر نسل پرستانہ نعروں کی چاکنگ کی۔
مقامی رہائشی آگ کو مسجد میں پھیلنے سے پہلے ہی بجھانے میں کامیاب ہو گئے جس کی وجہ سے نقصان صرف مسجد کے داخلی دروازے تک ہی محدود رہا۔
سلفیت اوقاف کے ڈائریکٹر عثمان الدین نے اس شرپسندانہ حملے کی مذمت کی۔ انہوں نے اسے خدا کے گھر پر مجرمانہ حملہ قرار دیا۔ انہوں نے فلسطینی شہریوں پر زور دیا کہ وہ اس کارروائی پر محتاط رہیں اور آئندہ ایسے واقعات کے وقوع پذیر ہونے سے روکنے کے لیے حرکت میں آئیں۔
اسی تناظر میں اوقاف اور مذہبی امور کی وزارت نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان جرائم کی مذمت کے لیے کارروائی کریں اور ان کے مرتکب افراد کو جوابدہ ٹھہرائیں۔
وزارت اوقاف کی طرف سے گذشتہ نومبر میں قابض ریاست اور آبادکاروں کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر 20 دھاوے بولے۔اس کے علاوہ مسجد ابراہیمی میں 55 مرتبہ اذان سے روکا۔