مغربی کنارہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں آج بدھ کے روز قابض اسرائیلی فوج اور فلسطینی شہریوں کے درمیان گھمسان کی جھڑپیں ہوئیں۔ دوسری جانب غرب اردن الخلیل شہر میں اسرائیلی فوج کی گھر گھر تلاشی کی مہم کے دوران درجنوں فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ نوجوانوں نے تل کے گاؤں پر دھاوا بولنے والی قابض فوج کی گاڑیوں پر ایک ایسے وقت میں پتھراؤ کیا جب نابلس شہر کے قصبوں اور دیہاتوں میں چھاپوں کی مہم جاری تھی۔ اس دوران متعدد شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔
قابض فوج نے نوجوان ایجد لوئے نصر کو مادما قصبے میں اس کے گھر پر دھاوا بولنے اور گھر میں توڑپھوڑ کے بعد گرفتار کیا، جب کہ انہوں نے نوجوان بسام یادک کو نابلس کے جنوب مغرب میں واقع قصبے قصین میں اس کے گھر پر دھاوا بولنے کے بعد اور نوجوان محمود غنیم کو سرہ قصبے میں اس کے گھر پر چھاپہ مارنے کے بعد گرفتار کیا۔
قابض فوج نے نابلس کے مشرقی علاقے، ہاؤسنگ اور نیو عسکر کیمپ پر دھاوا بول دیا، جہاں انہوں نے متعدد گھروں پر چھاپے مارے اور وہاں کے مکینوں پر حملہ کرکے نوجوان مروان بشکار کو بھی گرفتار کرلیا، اور کیمپ میں موجود شہید ملک شرقاوی کی یادگار کو بھی تباہ کردیا۔
رام اللہ میں قابض فوج کے خصوصی دستے نے البیرہ شہر میں ام الشرائط محلے میں ایک رہائشی عمارت پر دھاوا بول کرالشیخ احمد قاسم کو گرفتار کر لیا۔
ادھر قابض فوج نے ہیبرون کے جنوبی علاقے میں ابو سنیہ کے دفتر کے ارد گرد ایک گرفتاری مہم چلائی۔
گرفتار شدگان میں ابو سنیہ، زوز، بداوی، ابو مایلا اور عرفیہ خاندانوں کے تقریباً 30 شہری شامل ہیں۔