Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ: ستر ملین ٹن ملبہ، تباہی کے بعد نیا خطرہ

غزہ(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر نے خبردار کیا ہے کہ محصور علاقہ اس وقت جدید تاریخ کی بدترین تعمیراتی اور انسانی تباہی سے دوچار ہے۔ قابض اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی نسل کشی کے نتیجے میں غزہ میں ستر ملین ٹن سے زائد ملبہ جمع ہو چکا ہے جبکہ بیس ہزار سے زیادہ نہ پھٹے بم اور گولے ابھی تک زمین میں موجود ہیں جو کسی بھی وقت پھٹ سکتے ہیں۔

جمعرات کے روز جاری کردہ بیان میں میڈیا دفتر نے بتایا کہ اکتوبر سنہ2025ء کے وسط تک کے سرکاری تخمینوں کے مطابق غزہ میں 65 سے 70 ملین ٹن تک ملبہ اور کھنڈرات موجود ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ ہولناک اعداد و شمار ان ہزاروں گھروں، عمارتوں اور بنیادی ڈھانچوں پر مشتمل ہیں جنہیں قابض اسرائیلی فوج نے دانستہ طور پر تباہ کیا۔ اس جارحیت نے پورے غزہ کو ماحولیاتی اور تعمیراتی لحاظ سے مکمل طور پر تباہ شدہ علاقے میں بدل دیا ہے اور انسانی امداد، بچاؤ اور ریلیف کی سرگرمیوں میں سنگین رکاوٹ پیدا کی ہے۔

دفتر نے وضاحت کی کہ ملبہ ہٹانے کے عمل کو شدید مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ قابض اسرائیلی ریاست بھاری مشینری اور تعمیراتی آلات کی غزہ میں داخلے کی اجازت نہیں دے رہی۔ تمام سرحدی گذرگاہیں بند ہیں اور اسرائیلی پابندیوں کے باعث وہ آلات اور مواد بھی نہیں لائے جا سکتے جو شہداء کی جثامین نکالنے یا صفائی کے لیے ناگزیر ہیں۔ اس صورتحال نے غزہ کے المیے کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔

میڈیا دفتر نے زور دے کر کہا کہ یہ المناک حقیقت عالمی برادری پر ایک اخلاقی اور قانونی ذمہ داری عائد کرتی ہے کہ وہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ وہ فوری طور پر سرحدی گذرگاہیں کھولے اور ملبہ ہٹانے کے کام کا آغاز ممکن بنائے۔ قابض اسرائیلی جنگی مشینری نے جس طرح غزہ کے ہر گھر، عمارت اور سڑک کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے، اس کے بعد انسانی مداخلت کے بغیر زندگی کی بحالی ناممکن ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ابتدائی اندازوں کے مطابق قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے پھینکے گئے تقریباً 20 ہزار بم اور راکٹ تاحال نہیں پھٹے۔ یہ غیر منفجرہ ہتھیار عام شہریوں اور امدادی کارکنوں کی زندگی کے لیے شدید خطرہ ہیں۔ ان کو ہٹانے کے لیے انتہائی نازک انجینئرنگ اور سکیورٹی اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ ملبہ ہٹانے کا کام محفوظ طریقے سے شروع کیا جا سکے۔

دفتر نے بتایا کہ غزہ میں اس وسیع پیمانے پر ہونے والی تباہی کے پیش نظر ایک جامع منصوبہ تیار کرنے کی ضرورت ہے جو ملبے کے انتظام، خطرناک مواد کے تلف کرنے، عارضی ذخیرہ گاہوں کے قیام اور قابلِ استعمال ملبے کی ری سائیکلنگ پر مشتمل ہو تاکہ غزہ کو اس عظیم انسانی سانحے کے بعد دوبارہ زندگی کی طرف لوٹایا جا سکے۔

بیان کے اختتام پر میڈیا دفتر نے عالمی برادری سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا اور کہا کہ قابض اسرائیل مکمل طور پر اس ماحولیاتی اور تعمیراتی تباہی کا ذمہ دار ہے جو غزہ پر مسلط کی گئی۔ دنیا کو چاہیے کہ وہ فوری اور محفوظ انداز میں ملبہ صاف کرنے، غیر منفجرہ بموں کو ناکارہ بنانے اور غزہ کی دوبارہ تعمیر کے عمل کا آغاز یقینی بنائے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan