غزہ -فلسطین فائونڈیشن پاکستان قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں ’ٹی آر ٹی عربی‘ چینل کے عملے کو چوتھی بار نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں چینل کا نامہ نگار سامی برہوم زخمی ہو گیا۔
ٹی آر ٹی کے زخمی نامہ نگار نے چینل کے ساتھ اپنے انٹرویو میں تصدیق کی کہ جس علاقے میں وہ تھے وہ “غیر فوجی” تھا اور قابض فوج کی طرف سے وہاں سے انخلا کے احکامات نہیں دیے گئے تھے۔
برہوم نے کہا کہ “ہمیں خان یونس شہر کے شمال مغرب میں اسرائیلی فوج کی طرف سے براہ راست فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا۔” انہوں نے بتایا کہ صحافیوں کے بیج والی ان کی گاڑی پر فائرنگ کے دوران وہ زخمی ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ہمیں اسرائیلی سنائپرز نے چہرے اور سینے پر گولیاں ماریں۔ یہ صحافیوں کو جان بوجھ کر براہ راست نشانہ بنانے کا ثبوت ہے، اور یہ غزہ کی پٹی میں پہلا حملہ نہیں ہے۔”
12 اپریل کو قابض اسرائیلی فوج نے ’ٹی آر ٹی عربی‘ چینل کی ٹیم کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ وسطی غزہ کی پٹی کے نصیرات کیمپ میں پیشہ ورانہ صحافتی کام انجام دے رہے تھے، جس کے نتیجے میں چینل کا کیمرہ مین سامی شحادہ زخمی ہو گیا تھا۔
امریکی اور مغربی مدد سے غزہ پر مسلط کی گئی صہیونی جارحیت میں اب تک ایک لاکھ 32 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ 10 ہزار سے زائد لاپتا ہیں۔ شہداء اور زخمیوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔