Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

’غزہ میں بھوکے شہریوں کی شہادت ایک انسانیت سوز نسل کشی کا نیا مکروہ ہتھکنڈہ ہے‘

غزہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  غزہ میں قابض اسرائیلی فوج کے تازہ ترین ہولناک مظالم نے ایک بار پھر فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی کے ایجنڈے کو بے نقاب کر دیا ہے۔ اتوار کے روز شمالی غزہ کے علاقے الواحة میں اس وقت خونریز واقعہ پیش آیا جب اسرائیلی فوج نے امداد کے انتظار میں کھڑے بھوکے، لاغر اور نہتے شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ یہ تمام لوگ آٹے اور بنیادی خوراک کے حصول کے لیے جمع تھے۔

یورومتوسطی انسانی حقوق ادارے کے مطابق، اسرائیلی فوج نے لاوڈ اسپیکر پر شہریوں کو ہدایت کی: “ہاتھ بلند کرو، ٹینکوں کے سامنے سے گزرو، جو آٹا چاہتا ہے وہ آگے آئے۔” اس اعلان کے بعد جب شہری آگے بڑھے، تو ان پر براہ راست گولیاں برسائی گئیں۔ اس قتل عام میں 67 فلسطینی شہید اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے، جن میں کئی کی حالت تشویشناک ہے۔

ادھر رفح شہر میں “غزہ ہیومنیٹیرین” تنظیم کے امدادی مرکز پر ایک اور حملے میں 6 شہری اس وقت شہید ہو گئے جب وہ خوراک لینے کی کوشش کر رہے تھے۔

یورومیڈ نے اپنی رپورٹ میں ان واقعات کو ایک منظم پالیسی کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل جان بوجھ کر امدادی مراکز کو موت کے جال میں بدل رہا ہے، بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور اجتماعی سزا کے ذریعے فلسطینی عوام کو ذلت کا نشانہ بنا رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ:

“امداد کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنا، بنیادی انسانی ضروریات کی ترسیل روکنا، اور بار بار شہریوں کو نشانہ بنانا — یہ سب بین الاقوامی انسانی اور فوجداری قوانین کی صریح خلاف ورزیاں ہیں۔ یہ جرائم نہ صرف جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں، بلکہ انسانیت کے خلاف سنگین جرائم بھی شمار ہوتے ہیں۔”

ادارے نے نشاندہی کی کہ ان حملوں کا تسلسل، نوعیت، اور دائرہ کار اقوامِ متحدہ کے نسل کشی کی روک تھام سے متعلق کنونشن کی شق نمبر 2 کے تحت “نسل کشی” کے واضح مصداق ہیں، خاص طور پر وہ شق جو کسی قوم کے افراد کو جان بوجھ کر قتل کرنے یا انہیں ایسے حالات میں رکھنے کو جرم قرار دیتی ہے جو ان کی مکمل یا جزوی تباہی کا باعث بنیں۔

یورومیڈ نے عالمی برادری، خاص طور پر اُن حکومتوں کو بھی مورد الزام ٹھہرایا جو ان مظالم میں براہِ راست یا بالواسطہ شریک ہیں یا ان جرائم پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

ادارے نے مطالبہ کیا کہ:

  • “غزہ ہیومنیٹیرین” تنظیم کی سرگرمیوں پر آزاد، شفاف بین الاقوامی تحقیقات کی جائیں؛

  • اسرائیل کے ان جرائم میں شریک تمام ریاستی و غیر ریاستی عناصر کے خلاف بین الاقوامی قانونی کارروائی کی جائے؛

  • اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور دیگر ذمہ داران کے وارنٹ گرفتاری کو فوری طور پر نافذ کیا جائے تاکہ یہ پیغام جائے کہ بین الاقوامی جرائم پر کوئی استثنا ممکن نہیں۔

یہ رپورٹ نہ صرف ایک دردناک حقیقت کو بے نقاب کرتی ہے بلکہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی ایک عاجزانہ کوشش بھی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan