Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

رام اللہ اور نابلس میں غزہ سے اظہارِ یکجہتی کرنے والے مظاہرین پر عباس ملیشیا کا بہیمانہ تشدد

رام اللہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  قابض اسرائیل کے محصور کردہ اور بھوک سے تڑپتے غزہ کے شہریوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ہفتے کی شام رام اللہ اور نابلس کی سڑکوں پر نکلنے والے درجنوں فلسطینیوں کو اُس وقت شدید ریاستی تشدد کا سامنا کرنا پڑا جب فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز نے ان پر دھاوا بول دیا۔

یہ مظاہرہ نوجوانوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی کال پر ہوا تھا، جس کا مقصد قابض اسرائیل کی جاری نسل کش جنگ اور غزہ میں جان بوجھ کر پیدا کی گئی قحط کی صورتِ حال کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنا تھا۔

تاہم، فلسطینی اتھارٹی کی وفادار ملیشیا نے مظاہرین کو رام اللہ اور نابلس کے مرکزی علاقوں میں جمع ہونے سے روک دیا، جس پر درجنوں شرکاء نابلس کے قدیمی شہر کی جانب بڑھ گئے تاکہ اپنی پُرامن ریلی کو جاری رکھ سکیں۔ ان مظاہرین نے مزاحمت کی حمایت میں جذباتی نعرے لگائے، جن میں “رشلي الورد الجوري، ع روحك يا عاروري!” اور “احنا رجالك يا حماس” جیسے نعرے شامل تھے۔

اس پُرامن احتجاج کو دبانے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا، جس کی سخت مذمت انسانی حقوق کی تنظیم وکلا برائے انصاف نے کی ہے۔ تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت ملیشیا نے نہ صرف فلسطینی قانون بلکہ عالمی انسانی حقوق کے تمام معیارات، خصوصاً شہری و سیاسی حقوق کے عالمی معاہدے اور تشدد کے خلاف کنونشن کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ نہتے شہریوں پر طاقت کا استعمال، مظاہرین اور کارکنان کی بلاجواز گرفتاریاں، اور پُرامن تحریکات کو کچلنے کی منظم کوششیں اس امر کا ثبوت ہیں کہ فلسطینی اتھارٹی اختلافِ رائے کو برداشت نہیں کرتی اور غزہ پر ہونے والے ظلم کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو خاموش کرنا چاہتی ہے۔

تنظیم نے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، بین الاقوامی اداروں اور تمام با ضمیر انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ میں جاری اجتماعی نسل کشی کو فوری طور پر رکوانے کے لیے عملی اقدامات کریں، انسانی امداد کی فوری رسائی کو یقینی بنائیں، اور مغربی کنارے میں شہری آزادیوں کے تحفظ کو ترجیحی بنیادوں پر ممکن بنائیں۔

یہ واقعہ اس افسوسناک حقیقت کا مظہر ہے کہ آج فلسطینی دو محاذوں پر لڑنے پر مجبور ہیں: ایک طرف قابض اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور قحط، اور دوسری جانب خود اپنی اتھارٹی کا جبر و استبداد، جو قابض کے مفادات کی نگہبانی کرتا نظر آتا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan