غزہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) شمال مغربی غزہ کے علاقے زکیم کے قریب امداد کے منتظر فلسطینیوں پر قابض اسرائیل نے بلا جواز اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 5 نہتے فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
ہسپتالوں اور ایمرجنسی خدمات کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اس وحشیانہ حملے میں 5 شہری شہید اور 58 زخمی ہوئے، جو انسانی امداد کے حصول کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔
غزہ کے طبی ذرائع کے مطابق، آج صبح سے اب تک قابض اسرائیل کی فائرنگ سے 77 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے 25 شہداء وہ تھے جو امداد کے منتظر تھے۔
یہ جارحیت قابض ریاست کی طرف سے نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کی مسلسل اور منظم کوششوں کا حصہ ہے، جو انسانی امدادی مراکز اور ان کے منتظرین کو بار بار نشانہ بنا رہی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں اس بہیمانہ طرز عمل کو فلسطینیوں کو دانستہ طور پر قحط اور ذلت کا شکار بنانے کی سازش قرار دے چکی ہیں۔
اس وحشیانہ جارحیت کے باعث غزہ میں امدادی مراکز پر شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد اب 995 ہو چکی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد 6011 سے تجاوز کر چکی ہے۔ 45 افراد اب بھی لاپتا ہیں۔ یہ سب وہ معصوم فلسطینی تھے جو محاصرے اور قحط کے باوجود صرف ایک روٹی کی امید لیے قطاروں میں کھڑے تھے۔
یہ درندگی قابض ریاست کی گھناؤنی نسل کشی کا ایک اور ثبوت ہے، جسے بین الاقوامی برادری کو فوری طور پر روکنا ہوگا تاکہ فلسطینیوں کو جینے کا حق اور عزت کے ساتھ زندگی گزارنے کا موقع دیا جا سکے۔