تہران۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی جمہوریہ ایران نے شہید اسماعیل ہنیہ کی پہلی برسی کے موقع پر جاری ایک بیان میں مظلوم فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے دنیا بھر کی اقوام پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں قابض اسرائیل کے ہاتھوں جاری اجتماعی قتل عام کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر عملی اقدامات کریں۔
ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والا یہ بیان شہید اسماعیل ہنیہ کے تہران کے دورے کے دوران صہیونی ریاست کے ہاتھوں بہیمانہ شہادت کی پہلی برسی پر جاری کیا گیا، جہاں وہ صدر مسعود پزیشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شریک تھے۔
بیان میں ایران نے رہبرِ اعلیٰ، فلسطینی قوم، شہید ہنیہ کے اہل خانہ، حماس، فلسطین اور خطے کی تمام مزاحمتی قوتوں اور دنیا بھر کے حریت پسندوں سے دلی ہمدردی، تعزیت اور عقیدت کا اظہار کیا۔
ایران نے واضح کیا کہ شہید ہنیہ اور دیگر شہداء کی راہ ہمیشہ زندہ رہے گی، اور مظلوم فلسطینی قوم کو قابض استعمار سے نجات دلانے، خود ارادیت کا حق دلوانے اور آزادی کی منزل تک پہنچانے تک یہ جدوجہد جاری رہے گی۔
ایران نے اس قتل کو نہ صرف ایک سنگین جرم بلکہ بین الاقوامی قوانین، انسانی اصولوں اور ایران کی خودمختاری کے خلاف صریح خلاف ورزی قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ فلسطینی قوم کی جدوجہد، تاریخی فلسطین کی سرزمین پر مسلط نسل پرستی اور قبضے کے خلاف مکمل طور پر جائز ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ نے زور دیا کہ فلسطینی قیادت اور باصلاحیت شخصیات کو منظم طریقے سے قتل کرنا ایک سامراجی سازش کا حصہ ہے، جو درحقیقت فلسطینی قوم کی نسل کشی کا منصوبہ ہے۔ اس پر مزید خاموشی ناقابل قبول ہے اور ان جرائم کے ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جانا ضروری ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ایک سال گزرنے کے باوجود اسماعیل ہنیہ کا قتل صہیونی ریاست کی دہشت گردی اور جرائم کی ایک واضح علامت بن چکا ہے۔ ایران نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی جانب سے قابض اسرائیل کو فراہم کردہ اسلحہ، سیاسی پشت پناہی اور مالی امداد ان کو ان جرائم میں براہِ راست شریک بناتی ہے۔
ایران نے ایک بار پھر اپنے اس پختہ عزم کا اعادہ کیا کہ قابض صہیونی دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور دنیا کے تمام ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکنے اور فلسطینی نسل کشی کا خاتمہ کرنے کے لیے فوری اقدام کریں۔