کل سوموار کی صبح قابض صہیونی فوج کی فول پروف سکیورٹی میں صیہونی آباد کاروں نے مسجد الاقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق 169 صیہونی آباد کاروں اور متعدد اسرائیلی فوجیوں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر مذہبی رسومات ادا کیں۔
مقامی ذرائع نے خبر رساں اداروں کو بتایا کہ قابض فورسزکی فول پروف سکیورٹی میں درجنوں یہودی آباد کاروں نے جمعرات کو علی الصبح مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں دھاوا بولا اور جگہ جگہ پھیل گئے۔ اس دوران قابض فوج کی موجودگی میں آباد کاروں نے تلمودی تعلیمات کےمطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔
قابض فوج کے گھیراؤ سے قبل فلسطینیوں کی بڑی تعداد قبلہ اول میں موجود تھی۔ انہوں نے اسرائیلی فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں آنے والے فلسطینی نمازیوں کی شناخت پریڈ کی اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔
قبل ازیں دوسری جانب مسجد اقصیٰ کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کے قیام کے لیے سرگرم انتہا پسند یہودی گروپوں نے سوموار کو مسجد اقصیٰ پر اجتماعی دھاووں کی اپیل کی تھی۔
اس اپیل کے بعد بیت المقدس کی فلسطینی شخصیات اور مذہبی جماعتوں نے فلسطینیوں پر زور دیا ہے کہ وہ جمعرات کو یہودی آبادکاروں کے دھاووں کوناکام بنانے کے لیے مسجدا قصیٰ میں حاضری کو یقینی بنائیں۔
مقبوضہ بیت المقدس میں اسلامی اوقاف کے محکمہ نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ درجنوں آباد کاروں نے صبح سے ہی مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔ اس کے صحنوں میں اشتعال انگیز دوروں کا اہتمام کیا اور اس کے مشرقی حصے میں تلمودی رسومات ادا کیں۔