Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

عالمی ادارہ صحت نے غزہ کے 41 شدید زخمی مریض بیرون ملک منتقل کر دیے

غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس ادھانوم گیبریسوس نے اعلان کیا ہے کہ ادارے نے ایک ہنگامی طبی آپریشن کے تحت غزہ سے 41 شدید زخمی مریضوں کو ان کے 145 تیمارداروں سمیت بیرون ملک منتقل کر دیا ہے۔

گیبریسوس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ “ایکس” پر اپنے بیان میں بتایا کہ غزہ میں اب بھی تقریباً 15 ہزار مریض ایسے ہیں جو طبی انخلا کے منتظر ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کرے اور تمام راستے کھول کر ان مریضوں کی منتقلی میں تعاون کرے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان میں سے بہت سے مریض قابض اسرائیل کی جاری جارحیت کے نتیجے میں براہِ راست زخمی ہوئے ہیں، جبکہ دیگر مریض کینسر، دل کے امراض اور دیگر دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں، جن کے علاج کے لیے محصور غزہ کی تباہ شدہ صحت کا نظام بالکل ناکافی ہے۔

جاری جنگ کے دوران اب تک سات ہزار سے زائد مریضوں کو غزہ سے باہر منتقل کیا جا چکا ہے، جن میں سے نصف سے زیادہ کو مصر نے قبول کیا۔ یہ منتقلیاں مقامی ہسپتالوں پر دباؤ کم کرنے کے لیے نہایت اہم ثابت ہوئیں۔

تاہم جب سے مئی سنہ2024ء میں رفح سرحدی گذرگاہ قابض اسرائیلی فوج کے کنٹرول میں آئی ہے، طبی انخلا کی رفتار انتہائی سست ہو چکی ہے۔ مارچ میں جنگ بندی کے انہدام کے بعد سے روزانہ بمشکل چار مریض غزہ سے باہر جا پاتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق غزہ میں کم از کم 15 ہزار 600 مریض طبی انخلا کے منتظر ہیں جن میں 3 ہزار 800 بچے بھی شامل ہیں، جبکہ رفح گذرگاہ جو ماضی میں مریضوں کے مصر کے ذریعے انخلا کے لیے استعمال ہوتی تھی، تاحال بند ہے۔

ادارے کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی سنہ2024ء سے اب تک 740 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں 137 بچے شامل ہیں، یہ سب وہ مریض تھے جو علاج کے لیے بیرون ملک منتظر فہرست میں شامل تھے مگر قابض اسرائیل کی ناکہ بندی اور گذرگاہوں کی بندش نے ان کی جانیں نگل لیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan