Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

ستمبرکے دوران اٹھارہ ہزار میں سے صرف 1824 امدادی ٹرک غزہ داخل

غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ ماہ ستمبر کے دوران قابض اسرائیل نے صرف 1824 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہونے دیے، حالانکہ طے شدہ منصوبے کے مطابق 18 ہزار ٹرک پہنچنے تھے۔ یہ کل انسانی ضروریات کا محض دس فیصد بنتا ہے، جس پر 24 لاکھ سے زائد فلسطینی شہری خصوصاً دس لاکھ معصوم بچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

میڈیا دفتر نے بتایا کہ امدادی قافلوں کو قابض افواج اور ان کے کرائے کے گروہوں کی جانب سے لوٹ مار اور چوری کا نشانہ بنایا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ دشمن نے دانستہ طور پر “مصنوعی سکیورٹی افراتفری” پیدا کر رکھی ہے تاکہ “بھوک اور افراتفری کی انجینئرنگ” کے ذریعے فلسطینی عوام کے صبر اور استقامت کو توڑا جا سکے۔

بیان کے مطابق قابض اسرائیل نے غزہ پر سات ماہ سے زائد عرصے سے بدترین محاصرہ مسلط کر رکھا ہے۔ اس کے تحت امدادی ٹرکوں کو مناسب مقدار میں داخل ہونے نہیں دیا جا رہا، جبکہ شمالی گذرگاہ “زیكيم” مکمل طور پر بند ہے اور “کيسوفيم” اور “كرم ابو سالم” گذرگاہوں کو بار بار بند کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اس ظالمانہ پالیسی کے نتیجے میں غزہ کے بچوں اور مریضوں کو 430 سے زائد بنیادی غذائی اشیاء سے محروم کر دیا گیا ہے۔ صرف چند اشیاء کی نہایت قلیل مقدار ہی داخل ہونے دی جاتی ہے۔ ان میں بھی انڈے، سرخ و سفید گوشت، مچھلیاں، پنیر، دودھ کی مصنوعات، پھل، سبزیاں، غذائی سپلیمنٹس اور حاملہ خواتین و مریضوں کے لئے مخصوص اشیاء کو واضح طور پر روکا جا رہا ہے۔

میڈیا دفتر نے وضاحت کی کہ غزہ کی آبادی کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لئے روزانہ کم از کم 600 ٹرک امداد کی اشد ضرورت ہے، مگر جنگی درندگی اور نسل کشی نے یہاں کی انفراسٹرکچر کو تقریباً تباہ کر دیا ہے۔

بیان کے مطابق قابض اسرائیل کے اس منظم محاصرے نے غزہ کے شہریوں کی خریداری کی سکت بھی مکمل طور پر ختم کر دی ہے۔ آج غزہ کے 95 فیصد فلسطینی شہری بنیادی اشیاء خریدنے کے قابل نہیں رہے، چاہے وہ کبھی کبھار دستیاب بھی ہوں۔ اس نے بھوک، فقر اور انسانی زندگی کو ناقابل برداشت بنا دیا ہے۔

میڈیا دفتر نے قابض اسرائیل اور اس کے پشت پناہ امریکہ کو مکمل طور پر اس انسانیت سوز تباہی کا ذمہ دار قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ، عرب و اسلامی ممالک اور عالمی برادری فوری طور پر حقیقی اقدام کریں تاکہ غزہ کی گذرگاہیں کھولی جا سکیں اور بچوں کے لئے دودھ، خوراک اور زندگی بچانے والی ادویات سمیت امداد کے قافلے بغیر رکاوٹ پہنچ سکیں۔ ساتھ ہی عالمی عدالتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ قابض اسرائیل کو شہریوں کے خلاف اس کے جنگی جرائم پر کٹہرے میں لائیں۔

تفصیلی اعداد و شمار کے مطابق سنہ2025ء کے ستمبر میں کل 1824 امدادی ٹرک ہی غزہ داخل ہو سکے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan