غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین+- فلسطین کے سرکاری میڈیا آفس نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے گذشتہ 100 دنوں کے دوران رفح سرحدی راہداری کی بندش ایک ہزار سے زائد بیمار اور زخمی بچوں کی شہادت کا سبب بن چکی ہے۔ میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ وہ بار بار عالمی برادری کی توجہ رفح کراسنگ کی بندش سے پیدا ہونے والے انسانی المیے اور بچوں کی تیزی سے ہونے والی اموات کی طرف مبذول کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ دفتر نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ قابض صہیونی فوج نے فلسطین اور عرب جمہوریہ مصر کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کو جلانے، بلڈوز کرنے اور اسے بند کرنے کے بعد مسلسل 100ویں روز بعد بھی بند کر رکھا ہے۔ کراسنگ کی بندش کے نتیجے میں غزہ میں جنم لینے والا انسانی المیہ مزید تباہ کن شکل اختیار کر گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ رفح کراسنگ اور دوسرے گذر گاہوں کی بندش کے غزہ کی پٹی میں شہریوں کے تمام طبقات پر تباہ کن منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ایک علاقے کی پوری آبادی کا منظم اور وحشیانہ محاصرہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور عالمی معاہدوں کی توہین ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قابض صہیونی ریاست نے 100 دنوں غزہ کی پٹی میں ہر قسم کی امداد کے داخلے کو روک رکھا ہے۔ قابض فوج طبی سامان اور صحت کے وفود کے داخلے کو روکتی ہے اور ادویات اور علاج کی سہولیات میں رکاوٹیں کھڑی کرکے صحت اور انسانی صورتحال کو سنگین تر کر رہی ہے۔ خیال رہے کہ سات مئی کو اسرائیلی فوج نے غزہ کے انتہائی جنوبی شہر رفح پر فوج کشی کی تھی جس کے نتیجے میں صہیونی فوج نے رفح کراسنگ کو ملیا میٹ کردیا تھا۔ میں مزید پڑھیں https:/urdu.palinfo.com/31512 جملہ حقوق بحق مرکز اطلاعات فلسطین محفوظ ہیں
غزہ – فلسطین فائونڈیشن پاکستان فلسطین کے سرکاری میڈیا آفس نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے گذشتہ 100 دنوں کے دوران رفح سرحدی راہداری کی بندش کی وجہ سے ایک ہزار سے زائد بیمار اور زخمی بچوں کی شہادت ہو چکی ہے۔
میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ وہ بار بار عالمی برادری کی توجہ رفح کراسنگ کی بندش سے پیدا ہونے والے انسانی المیے اور بچوں کی تیزی سے ہونے والی اموات کی طرف مبذول کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔
دفتر نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ قابض صہیونی فوج نے فلسطین اور عرب جمہوریہ مصر کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کو جلانے، بلڈوز کرنے اور اسے بند کرنے کے بعد مسلسل 100 دن سے بند کر رکھا ہے۔
کراسنگ کی بندش کے نتیجے میں غزہ میں جنم لینے والا انسانی المیہ مزید تباہ کن شکل اختیار کر گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ رفح کراسنگ اور دیگر گذر گاہوں کی بندش کے غزہ کی پٹی میں شہریوں کے تمام طبقات پر تباہ کن منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ایک علاقے کی پوری آبادی کا منظم اور وحشیانہ محاصرہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور عالمی معاہدوں کی توہین ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قابض صہیونی ریاست نے 100 دنوں سے غزہ کی پٹی میں ہر قسم کی امداد کے داخلے کو روک رکھا ہے۔ قابض فوج طبی سامان اور صحت کے وفود کے داخلے کو روکتی ہے اور ادویات اور علاج کی سہولتوں میں رکاوٹیں کھڑی کرکے صحت اور انسانی صورتحال کو سنگین تر کر رہی ہے۔
خیال رہے کہ سات مئی کو اسرائیلی فوج نے غزہ کے انتہائی جنوبی شہر رفح پر فوج کشی کی تھی، جس کے نتیجے میں صہیونی فوج نے رفح کراسنگ کو ملیا میٹ کر دیا تھا۔