Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے:اقوام متحدہ کا انتباہ

نیویارک – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر فولکر ترک نے خبردار کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے وسطی غزہ میں فوجی کارروائیوں کے دائرہ کار کو وسعت دینے سے بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔

منگل کے روز جاری کردہ اپنے بیان میں فولکر ترک نے کہا کہ “قابض اسرائیلی فضائی حملے اور زمینی کارروائیاں لازمی طور پر مزید شہریوں کی شہادت اور شہری بنیادی ڈھانچے کی تباہی کا باعث بنیں گی”۔

انہوں نے مزید کہا کہ قابض اسرائیل کی جانب سے حالیہ انخلاء کے احکامات کے بعد جنوب مغربی دیر البلح میں جو شدید حملے کیے گئے ان سے “بھوک کا شکار فلسطینیوں کی اذیت اور کرب مزید بڑھ گیا ہے۔ لگتا تھا کہ یہ بھیانک خواب اس سے زیادہ خوفناک نہیں ہو سکتا، مگر ایسا ہی ہوا”۔

فولکر ترک نے سخت وارننگ دی کہ چونکہ اس علاقے میں بڑی تعداد میں عام شہری موجود ہیں اور قابض اسرائیل نے اب تک جو طریقہ کار اور عسکری حربے استعمال کیے ہیں، ان کو دیکھتے ہوئے ماورائے عدالت قتل سمیت بین الاقوامی انسانی قانون کی دیگر سنگین خلاف ورزیوں کا شدید خطرہ موجود ہے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے زور دے کر کہا کہ قابض اسرائیلی حملوں کا ہدف بننے والے علاقوں میں کئی انسانی ہمدردی کی خدمات انجام دینے والے ادارے موجود ہیں، جن میں طبی مراکز، کلینکس، پناہ گاہیں، اجتماعی کچن، رہائشی مراکز، گودام اور دیگر اہم شہری ڈھانچے شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کئی گھروں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے، ہزاروں خاندان ایک بار پھر بے گھر ہو چکے ہیں اور ان کے پاس واحد راستہ یہ ہے کہ وہ ان علاقوں کی طرف رخ کریں جو پہلے ہی شدید گنجان اور محدود ہوتے جا رہے ہیں، جہاں لاکھوں فلسطینی جمع ہو چکے ہیں۔ ایسی صورتحال میں انسانی امداد کی ترسیل انتہائی مشکل ہو چکی ہے۔

فولکر ترک نے کہا کہ یہاں تک کہ وہ علاقے بھی اب محفوظ نہیں رہے۔ انہوں نے قابض اسرائیلی حکام کو یاد دلایا کہ ان کی زیر تسلط رہنے والی آبادی کا جبری انخلاء “غیر قانونی نقل مکانی” ہے جو جنگی جرم کے زمرے میں آتی ہے اور بعض حالات میں یہ انسانیت کے خلاف جرم بھی ہو سکتی ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی امور سے متعلق ادارے “اوچا” کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ان علاقوں میں جہاں انخلاء کا حکم جاری کیا گیا، وہاں پچاس سے اسی ہزار افراد موجود تھے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ غزہ کی 88 فیصد سے زائد زمین قابض اسرائیل کی جانب سے انخلاء کے حکم کی زد میں آ چکی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan