غزہ – فلسطین فائونڈیشن پاکستان قابض صہیونی فوج نے تازہ بربریت میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ اسماعیل ھنیہ کے دفتر کے متعدد کارکنوں کو شہید کر دیا۔
دوسری طرف، حماس نے اس وحشیانہ بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ کے دفتر کے کارکنوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رات گئے قابض فوج نے غزہ کے ساحل پر واقع الشاطی پناہ گزین کیمپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں ایک درجن کے قریب شہری شہید ہو گئے، جن میں اسماعیل ھنیہ کے دفتر کے چھ ملازمین بھی شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم فلسطینی قوم، عرب اقوام اور عالم اسلام کو مجاہد اسماعیل ھنیہ کے دفتر میں موجود کارکنوں کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس قتل عام پر سوگ کا اعلان کرتے ہیں۔ انہیں صہیونی فوج نے سوموار اور منگل کی شام قابض نازی صہیونی فوج کے وحشیانہ بربریت کے ذریعے شہید کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کے جرائم اور دشمن کی جنگی مشین مسلسل فلسطینیوں کا قتل عام کر رہی ہے۔ اسماعیل ھنیہ کے پورے خاندان کو شہید کیا گیا اور اب ان کے دفتر کے عملے کو بربریت کے ذریعے شہید کیا گیا ہے۔
حماس نے کہا ہے کہ اسرائیلی دشمن اپنے مذموم عزائم میں ناکام رہا ہے اور وہ غزہ میں اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل کے لیے معصوم شہریوں کا قتل عام کر رہا ہے۔
قابض فوج کے جنگی طیاروں نے امریکی اور مغربی مدد سے غزہ کے الشاطی مہاجر کیمپ میں شہید رہ نما ہنیہ کے گھر کے قریب شہریوں کے اجتماع پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 9 شہری شہید ہوئے، جن میں ھنیہ کے دفتر کا ایک کارکن اپنی بیٹی سمیت شہید ہو گیا۔