غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریئس نے کہا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی میں کمال عدوان ہسپتال کی صورتحال “افسوسناک” ہے۔
گیبریس نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں وضاحت کی کہ ہسپتال پر اسرائیلی فوج کے شدید حملے کے نتیجے میں گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 14 افراد زخمی ہوئے۔زخمیوں میں ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ اور کچھ دیگر ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ہسپتال کی صورتحال انتہائی افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ ابھی بھی بہت سے زخمی ہسپتال اور انتہائی نگہداشت کے کمروں میں موجود ہیں مگرانہیں طبی امداد فراہم کرنے والا کوئی نہیں”۔
انہوں نے کمال عدوان ہسپتال پر حملوں کو فوری طور پر روکنے اور بقیہ مریضوں کے لیے طبی عملے اور سامان کی ترسیل کے لیے انسانی ہمدردی کے مشن کے لیے محفوظ راستہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ ڈاکٹر حسام ابو صفیہ ہفتے کی شام شمالی غزہ کی پٹی میں بیت لاہیہ پراجیکٹ میں واقع ہسپتال پر اسرائیلی ڈرونز کے حملے کے نتیجے میں زخمی ہوئے تھے۔
50ویں روز بھی قابض اسرائیلی قابض فوج شمالی غزہ کی پٹی کا محاصرہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ عام شہریوں کی نسل کشی اور جبری نقل مکانی کی کوششیں جاری ہیں، جبکہ ان کے خلاف مزید قتل عام اور جرائم کا ارتکاب کیا جا رہا ہے۔