غزہ –(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطینی وزارتِ داخلہ نے قابض اسرائیل کے اس مجرمانہ منصوبے پر سخت انتباہ جاری کیا ہے، جس کے تحت شہرِ غزہ کا مکمل محاصرہ، دوبارہ فوجی یلغار اور لاکھوں شہریوں کی جبری بے دخلی کی تیاری کی جا رہی ہے۔ وزارتِ داخلہ نے اس سازش کو ایک عظیم انسانی المیہ قرار دیا ہے، جس کے نتیجے میں شہر کے تقریباً بارہ لاکھ مقامی اور بے گھر فلسطینی براہِ راست متاثر ہوں گے۔
وزارتِ داخلہ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ یہ منصوبہ ایسے وقت میں بنایا گیا ہے جب فلسطینی عوام غزہ کی تمام گورنریوں میں قیامت خیز حالات سے دوچار ہیں۔ شہری تنگ و تاریک علاقوں میں محصور ہیں، جہاں زندگی کی بنیادی سہولیات ناپید ہیں اور روزانہ قتل و غارت اور اجتماعی قتلِ عام کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے۔
وزارت نے عالمی برادری اور تمام متعلقہ اداروں سے فوری اپیل کی ہے کہ وہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے عملی اور مؤثر اقدامات کریں تاکہ غزہ کے باقی ماندہ شہریوں کو ان درندہ صفت مجرمانہ منصوبوں سے بچایا جا سکے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اسرائیلی کابینہ نے غزہ شہر پر قبضے اور اس کے باسیوں کو جنوبی غزہ کی طرف جبری دھکیلنے کے منصوبے کی منظوری دی تھی۔ اس مجرمانہ فیصلے کی فلسطینی اور عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی، جس کے بعد فریقین کے درمیان مذاکرات کا ایک نیا دور شروع ہوا۔
ادھر غزہ پر قابض اسرائیل کی نسل کش جنگ مسلسل 685ویں روز بھی جاری ہے۔ محاصرہ مزید سخت کر دیا گیا ہے، جس نے خوراک اور ادویات کی ترسیل روک دی ہے۔ نتیجتاً انسانی المیہ مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے اور شہری جنگ کی آگ اور محاصرے کی کڑی صورتحال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔