نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) جنگوں کے دوران جنسی تشدد پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ پرمیلا پیٹن نے اقوام متحدہ کی طرف سے حال ہی میں جاری کی گئی رپورٹوں پر اپنی “گہری تشویش” کا اظہار کیا، جن میں قابض ریاست کی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کے ہوشربا انکشافات کیے گئے ہیں۔
پیٹن نے ایک بیان میں کہا کہ “ان تمام خلاف ورزیوں کی متعلقہ اور قابل اقوام متحدہ کے اداروں کی طرف سے آزاد، جامع، غیر جانبدارانہ اور موثر تحقیقات کرائی جانی چاہئیں، تاکہ تمام مجرموں کو قطع نظر ان کے عہدے اور منصب کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے”۔
اقوام متحدہ کے اہلکار نے مزید کہا کہ “جنسی تشدد اور دیگر غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک کی یہ انتہائی پریشان کن رپورٹیں فلسطینی مردوں اور عورتوں کے خلاف جنسی تشدد کے مترادف ہو سکتی ہیں۔ اس میں بڑے پیمانے پر جنسی توہین، عصمت دری اور اجتماعی عصمت دری کی دھمکیاں، اور ذلت آمیز اور بار باران کے کپڑے اتارنے کی دھمکیاں شامل ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ “جنسی تشدد کسی بھی شکل میں اور کسی بھی تناظر میں خاص طور پر حراست کی جگہوں پر ناقابل قبول اور ایک صریح جنگی جرم ہے”۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے گھناؤنے اقدامات نہ صرف انسانی حقوق اور انسانی وقار کی سنگین خلاف ورزی ہیں بلکہ خطے میں امن و استحکام کے حصول کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔